نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے سرحدی ضلع کُپوارہ میں یکے بعد دیگرے تین بھاری برفانی تودوں کی زد میں آکر گیارہ افراد ہلاک اور دس سالہ بچے سمیت دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مزید چند افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی خبر ہے۔
مرنے والوں میں چار خواتین اور ایک شیر خوار بچی شامل ہیں جبکہ ان میں سے ایک خاتون کا خاوند اور دوسری کی بیٹی بھی ان واقعات میں لُقمہء اجل بن گئے۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مارے اور زخمی ہونے والے بیشتر افراد ایک ٹیکسی میں سفر کررہے تھے جو تین ہزار دو سو میٹر کی بلندی پر واقع سادھا ٹاپ پہاڑی دھرے کے بیچوں بیچ سڑک سے گزر رہی تھی کہ ایک برفانی تودہ لڑھکتا ہوا آیا اور یہ اس کے نیچے دب گئی۔ ٹیکسی کا ڈرائیور معجزاتی طور پر بچ گیا۔
اس واقعے سے تھوڑی دیر پہلے ایک اور برفانی تودے کی زد میں آکر بھارتی فوج سے منسلک بارڈر روڑز آرگنائزیشن کے پروجیکٹ بیکن کا ایک جونئیر انجینئر ہلاک ہوگیا- تیسرے تودے کی لپیٹ میں تین افراد آگئے۔ علاقے میں بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں۔
کشمیر کے کئی علاقوں میں گزشتہ دو دن سے تازہ بارشوں اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ متعلقہ محکمے نے بالائی علاقوں میں برفانی تودے گر آنے کے خدشے کے پیشِ نظر اولانچ وارننگ جاری کردی ہے
گزشتہ ماہ کپوارہ اور بانڈی پور اضلاع میں کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے زیرِ انتظام حصوں میں تقسیم کرنے والی حد بندی لائن کے قریب تعینات پانچ بھارتی فوجی برفانی تودوں اور طوفان کی زد میں آکر ہلاک ہوئے تھے۔