رسائی کے لنکس

بھارت اور جاپان میں فوجی تعاون کا معاہدہ


بھارت کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت اور جاپان نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
بھارت کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت اور جاپان نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

بھارت کی وزارتِ دفاع کے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت اور جاپان نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت رسد اور سروسز کی فراہمی کے لیے دونوں ملکوں کی افواج کو ایک دوسرے کے فوجی اڈوں تک رسائی فراہم کی جائے گی۔

خبر رساں ادارے 'رائٹر' کے مطابق مبصرین کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں میں حالیہ برسوں کے دوران دفاعی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں اور دونوں ملک خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے کوشاں ہیں۔

بھارت کی وزارتِ دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق معاہدے سے بھارت اور جاپان کی افواج کے درمیان رابطوں کو تقویت دینے میں مدد ملے گی۔

بھارت کی وزارتِ دفاع کے ترجمان کے مطابق معاہدے پر بھارت کے سیکرٹری دفاع اجے کمار اور جاپان کے سفیر سوزکی ستوشی نے دستخط کیے ہیں۔

حکام کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے تحت باہمی تعاون کا طریقہ کار طے کیا جائے گا۔ جب کہ اس کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کی افواج ایک دوسرے کی فوجی تنصیبات بھی استعمال کر سکیں گی۔

معاہدے کے تحت بھارت اور جاپان کی افواج کے اہلکار مشترکہ مشقوں میں بھی شریک ہوں گے۔

بھارتی اخبار 'ٹائمز آف انڈیا' کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے جاپان سے معاہدہ خطے میں چین کے توسیع پسندانہ عزائم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت اسی طرح کے معاہدے امریکہ، فرانس، جنوبی کوریا، سنگاپور اور آسٹریلیا سے بھی کر چکا ہے۔

امریکہ سے 2016 میں کیے گئے معاہدے کے تحت بھارت کے جنگی طیارے امریکی تنصیبات سے ایندھن حاصل کر سکتے ہیں۔ جب کہ بھارتی فوج امریکہ کے کچھ اڈوں کو بھی استعمال کر سکتی ہے۔

چین کی حکمران جماعت 'کمیونسٹ پارٹی' کے ترجمان اخبار 'گلوبل ٹائمز' کے مطابق بھارت اور جاپان کے درمیان تعلقات میں اضافے کی کسی بھی کوشش کی پشت پر امریکہ ہو گا۔ دونوں ممالک خطے میں امریکہ کے دیرینہ اتحادی ہیں۔ اس لیے واشنگٹن ان کے درمیان تعاون کا خیرمقدم کرے گا۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں بھارت اور چین کے درمیان لداخ کے سرحدی تنازع پر شدید کشیدگی ہے۔ جون میں وہاں ایک جھڑپ میں بھارت کے 20 فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

رواں ہفتے دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر فائرنگ کے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ البتہ اس فائرنگ میں کوئی اہل کار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

XS
SM
MD
LG