ریاست مدھیہ پردیش میں امام حسین (عہ) کے چہلم کے جلوس کے موقع پر بھگدڑ مچ جانے سے کم از کم 12افراد جانبحق ہوگئے۔
یہ حادثہ رتلام ضلعے میں جورا قصبے کے نزدیک حسین ٹکری کے مقام پر اُس وقت پیش آیا جب نصف شب کے بعد وہاں بڑی تعداد میں موجود لوگ داخلی دروازے سے اندر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
پولیس نے نظم و ضبط قائم رکھنے کے لیے اُن کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش کی جس سے بھگدڑ مچ گئی اور حادثہ پیش آیا۔مرنے والوں میں چھ عورتیں بھی شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے اِس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ذہنی امراض میں مبتلہ لوگ اِس عقیدے کے ساتھ جلوس میں شامل ہوتے ہیں کہ اُن کا مرض ٹھیک ہوجائے گا۔
رتلام کے ضلعہ کلیکٹر آر کے شرما نے حادثے کی عدالتی جانچ کا حکم دیا ہے۔ ریاست کے اعلیٰ عہدے دار جائے حادثہ کا دورہ کر رہے ہیں اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔
مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کانتی لعل نے حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے اہلِ خانہ کے لیے پانچ پانچ لاکھ روپے کی امداد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔