پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو کم کرانے کی کوششوں کے سلسلے میں آج منگل کو سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی قیادت سے مشاورت کے بعد وزیرِ اعظم عمران خان سعودی قیادت سے تبادلۂ خیال کریں گے۔ اس مقصد کے لیے وہ آج سعودی عرب روانہ ہوں گے۔
دفترِ خارجہ کے مطابق سعودی قیادت سے بات چیت کے دوران دو طرفہ تعلقات کے علاوہ خطے میں ہونے والی دیگر تبدیلیوں کے بارے میں اظہارِ خیال کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان مشرقِ وسطیٰ کے دو حریف ممالک سعودی عرب اور ایران کی باہمی کشیدگی کم کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔ وزیر اعظم نے اس سے قبل اتوار کو ایران کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ایرانی قیادت سے ملاقاتیں کی تھیں۔
پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل ’سما‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نیک نیتی سے کوشش کر رہا ہے کہ اس خطے میں کوئی نیا تنازع پیدا نہ ہو۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کوشش کر رہا ہے کہ امن کو ترجیح دی جائے اور اگر دو برادر اسلامی ملکوں کے درمیان غلط فہمیاں ہیں تو انہیں گفت و شنید اور سفارتی ذرائع کے ذریعے دور کیا جائے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے دورے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسی سلسلے میں وزیرِ اعظم عمران خان سعودی عرب جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی کشیدہ صورتِ حال آسان معاملہ نہیں ہے۔ ان کے بقول اس کے کئی پہلو ہیں اور بعض عناصر اپنے مفادات کی خاطر چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان صلح نہ ہو۔
وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان معاملات بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اگر تیل کی پیداوار کرنے والے دو ملکوں کے درمیان کوئی چپقلش ہوتی ہے تو اس سے نہ صرف خطے کا نقصان ہو گا بلکہ پوری دنیا کی معیشت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ خطے کی کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے اتوار کو ایرانی قیادت سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ پاکستان، ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاملات بہتر کرنے کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔