امریکی کانگریس جب کسی صدر، کابینہ کے رکن، قانون ساز یا جج کے اقدامات پر اس کی مذمت کرنا چاہے تو کانگرس کے اراکین اس فرد کی سرزنش کے لیے اس کے خلاف ایک تحریک پر ووٹنگ کر سکتے ہیں۔
سرزنش باضابطہ طور پر کی جانے والی تنبیہ ہے جو کسی فرد کو اس کے عہدے سے ہٹانے سے ایک درجہ کم کا سخت اقدام ہے۔
سرزنش سے متعلق قرارداد کی منظوری کانگرس کے کسی بھی ایوان میں سادہ اکژیتی ووٹ کے ذریعہ عمل میں آتی ہے۔ جب کہ کسی قانون ساز کو اس کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دو تہائی اکثریت کی حمایت ضروری ہے۔
سرزنش کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟
آئینی طور پر کانگرس کے دونوں ایوانوں کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اپنے کسی رکن کے نامناسب یا مجرمانہ رویے پر اس کی سرزنش، مذمت یا اسے ایوان سے خارج کر سکتے ہیں۔
سرزنش کو سب سے کم شدت کی سزا سمجھا جاتا ہے اور بعض اوقات اسے نجی طور پر بھی دیا جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں مذمت ایک برسر عام دی جانے والی سزا ہے، جس سے سزا یافتہ قانون ساز کانگرس کی کمیٹیوں میں اپنی نمائندگی بھی کھو سکتا ہے۔
سرزنش اور مذمت دونوں کے لیے سادہ اکثریت کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
دوسری طرف کسی ممبر کو ایوان سے خارج کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے جس کے بعد کانگریس کے ممبر کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے۔
اس کے مقابلے میں کسی صدر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے درکار طریقہ کار کو مواخذہ کہا جاتا ہے اور اس عمل کا آغاز ایوان نمائندگان میں ہوتا ہے۔ جس کے بعد سینیٹ میں اس مسئلے پر مقدمے کی کارروائی ہوتی ہے۔
ایوان نمائندگان یا سینیٹ کے رکن سرزنش کی قرارداد کو متعارف کرواتے ہیں، جس میں واضح کیاجاتا ہے کہ کوئی فرد سزا کا کیوں حقدار ہے۔ اس کے بعد اس پر ووٹ ڈالے جاتے ہیں۔
سرزنش کیے جانے کے دوران سزا یافتہ رکن یا ارکان کو ایوان کی دیوار میں ایک مخصوص جگہ پر کھڑا کیا جاتا ہے جب کہ سپیکر یا پریذائیڈنگ افسر اس تحریک کو بہ آواز بلند پڑھتا ہے۔
سرزنش کا استعمال کتنا عام ہے؟
سن 1789 سے اب تک سینیٹ نے اپنے نو ارکان کی سرزنش کی ہے جب کہ ایوان نمائندگان نے اپنی پوری تاریخ میں اب تک 23 افراد کی سرزنش کی ہے۔
قانون ساز زیادہ سخت سزا پر سرزنش کو کیوں ترجیح دیتے ہیں؟
سرزنش کو مواخذہ سے کم سخت سزا سمجھا جاتا ہے اور اس سے کسی رکن کو اس کے عہدے سے ہٹایا نہیں جاتا۔
سرزنش یافتہ سیاست دانون کو کن باتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟
عام طور پر سرزنش یافتہ رکن اپنے انتخاب کے معیاد کے دوران اپنے عہدے پر فائز رہتے ہیں۔ لیکن اس دوران انہیں کانگریس کی کمیٹیوں سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ انہیں اپنے ایوان کے ساتھیوں کی طرف سے تحقیر کا سامنا بھی رہتا ہے۔ ممبران سزا یافتہ رکن سے میل جول میں احتراز بھی کرتے ہیں۔ بعض سزا یافتہ رکن اپنے عہدے سے استعفی دے کر کانگریس سے علیحدہ ہو جاتے ہیں۔