رسائی کے لنکس

امریکی کانگریس کی فلسطینی نژاد رکن رشیدہ طلیب کی اسرائیل غزہ جنگ کےبارے بیانات پرسرزنش


امریکی کانگریس کی فلسطینی نژاد ڈیمو کریٹک رکن رشیدہ طلیب ، فائل فوٹو
امریکی کانگریس کی فلسطینی نژاد ڈیمو کریٹک رکن رشیدہ طلیب ، فائل فوٹو

امریکی ایوان نمائندگان میں برسر اقتدار ڈیمو کریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی واحد فلسطینی نژاد رکنِ کانگریس رشیدہ طلیب کے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں بیانات کی مذمت کے لیے ووٹنگ ہوئی اور ان کی سرزنش کی گئی۔

ریاست مشی گن سے تعلق رکھنے والی کانگریس کی مسلمان رکن کو ووٹنگ کے ذریعے دی جانے والی اس سزا کوایوان سے کسی ممبر کو خارج کرنے سے ایک درجہ کم کا اقدام سمجھا جاتا ہے۔

رشیدہ طلیب کو ، جو تین بار ایوان کی رکن منتخب ہو چکی ہیں، کئی برسوں سے مشرقِ وسطیٰ کے تنازعہ پر اپنے خیالات کی بنا پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔

منگل کی شام کو ان کے خلاف ایک قرارداد کے حق میں 234 ووٹ آئے جبکہ 188 اراکین نے اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا ۔

ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ اراکین نے حزب اختلاف اور ایوان میں اکثریتی ری پبلیکن پارٹی کی طرف سے لائی گئی سرزنش کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

ان کی سرزنش کرنے والی قرارداد پر ایوان میں شدید اورجذباتی انداز میں مباحثہ ہوا۔

ریاست جارجیا سے تعلق رکھنے والے ری پبلیکن رکن رک مکارمک نے یہ قرارد پیش کی۔ جو ان کے بقو ل رشیدہ طلیب کی جانب سے"صیہونی مخالف" بیانات کو بڑھاوا دینے کی وجہ سے پیش کی گئی۔

مکارمک نے رشیدہ طلیب پر الزام لگایا کہ انہوں نے امریکہ کے "سب سے بڑے اتحادی اسرائیل اور اکتوبر سات کے حملے کے بارے میں ناقابل یقین جھوٹ بولے ہیں۔"

ایون کے دوسرے ڈیمو کریٹس نےرشیدہ طلیب کا ساتھ دیا جبکہ طلیب نے اپنے موقف کے دفاع میں کہا کہ "مجھے خاموش نہیں کرایا جاسکے گا اور میں آپ کو اپنے الفاظ کو توڑ مروڑ کے پیش کرنے کی اجازت نہیں دوں گی۔"

رشیدہ طلیب نے کہا کہ یہودی ریاست پر ان کی تنقید کا نشانہ ہمیشہ سے اسرائیلی حکومت ، اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اس کی قیادت رہی ہے۔

انہوں نے کہا، "یہ اہم ہے کہ لوگوں اور حکومت کو الگ الگ رکھا جائے۔"

"یہ سوچ کہ اسرائیل کی حکومت پر تنقید کرنا صیہونی مخالفت ہے ایک خطرناک نظیر کو قائم کر تی ہے۔ اور یہ سوچ ہمارے ملک میں انسانی حقوق کے لیے بلند ہونے والی مختلف آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔"

رشیدہ طلیب کی جانب سے ایسی تنقید اکتوبر سات کے حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد بہت زیادہ بڑھ گئی۔ حماس کے حملے میں سینکڑوں اسرائیلی ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔حماس کو امریکہ دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔

رشیدہ طلیب کو ، جن کا خاندان مغربی کنارے میں رہتاہے ، اس وقت سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب اسرائیل پر حملے کے فوراً بعد انہوں نے حماس کی مذمت کرنے سے گریز کیا۔

گزشتہ ہفتے جب رشیدہ طلیب کے خلاف سرزنش کی قرارداد متعارف کرائی گئی تو تمام ڈیموکریٹک اراکین نے ان کا ساتھ دیا تھا۔

لیکن اس کے بعد ممتاز یہودی اراکین سمیت ان کے بہت سے ساتھیوں کےدرمیان رشیدہ طلیب کے جنگ سے متعلق خیالات پر تضاد پیدا ہوگیا۔ ایسا خاص طور پر ان کی جانب سے اس نعرے کے استعمال پر ہوا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ اسرائیل کے خاتمے سے متعلق ہے۔

آخر میں بیس سے زیادہ ڈیموکریٹک ارکان نےرشیدہ طلیب کی سرزنش کرنے کی کوششش کی حمایت کی۔

ایوان میں سرزنش کی یہ ڈرامائی ووٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہےجب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری مہلک جنگ پر سیاسی کشیدگی موجود ہے۔

تاریخی طور پر امریکہ کی دونوں بڑی پارٹیاں اسرائیل کی حمایت کرتی آرہی ہیں لیکن ڈیموکریٹک پارٹی میں اس جنگ پر امریکی رد عمل پر تقسیم سامنے آئی ہے۔

ریاست الی نوائے سے منتخب ہونے والے کانگریس کے رکن بریڈ شرائنڈر نے ، جو کہ ری پبلیکنز کی اس مذمتی قرارد کی حمایت کرنے والے واحد ڈیموکریٹ تھے، کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ "دریا سے سمندر کی جانب" کے نعرے پر بحث کرنا اہم ہے۔

یہودی رکن نے کہا ،"اس نعرے کا مطلب اسرائیل کی تباہی اور یہودیوں کے قتل کے سوا کچھ اور نہیں ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "میں ہمیشہ آزادی رائے کے حق کی حفاظت کروں گا۔ طلیب کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جو کچھ بھی کہنا چاہیں، کہیں ۔ لیکن اس کا جواب ضرور آنا چاہیے۔ "

ایوان کے کسی رکن کے خلاف سرزنش عملی طور پر کوئی اثرنہیں رکھتی لیکن اس کا مطلب ساتھی قانون سازوں کی طرف سے شدید مذمت ہے۔

رشیدہ طلیب کانگریس کی دوسری امریکی مسلمان رکن ہیں جنہیں ایوان میں اس سال یہودی ریاست پر تنقید کرنے پر باقاعدہ طور پر سرزنش کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس سے قبل ریاست منی سوٹا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ الہان عمر کو اسرائیل کے بارے میں اسی طرح کے بیان دینے کے بعد فروری میں ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

(اس خبر میں شامل معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG