رسائی کے لنکس

یہ دعویٰ کہ اوباما نے ٹرمپ کے ’وائرٹیپ‘ کرائے درست نہیں: کومی


کومی نے پیر کے روز ایوانِ نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بتایا کہ ’’ہمارے پاس کوئی ایسی اطلاع نہیں جس سے ٹرمپ کے ٹوئیٹس‘‘ کے دعوے کی تصدیق ہوتی ہو کہ اوباما نے نیویارک میں قائم ٹرمپ ٹاور کے صدر دفتر کے ٹیلی فون ریکارڈ کرنے کے احکامات دیے

ایف بی آئی کے سربراہ، جیمز کومی نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دھماکہ خیز دعوے کی تردید کی ہے کہ سابق صدر براک اوباما نے گذشتہ سال کے صدارتی انتخابات سے کچھ ہفتے قبل اُن کے ٹیلی فون کی نگرانی کرائی تھی، اور اس بات کی بھی تصدیق کی کہ اُن کا ادارہ اس معاملے کی تفتیش کر رہا ہے آیا ٹرمپ کی انتخابی مہم نے انتخاب میں کامیابی کے حصول میں مدد کے لیے مجرمانہ طور پر روسی مفادات کے ساتھ ساز باز کی تھی۔

کومی نے پیر کے روز ایوانِ نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بتایا کہ ’’ہمارے پاس کوئی ایسی اطلاع نہیں جس سے ٹرمپ کے ٹوئیٹس‘‘ کے دعوے کی تصدیق ہوتی ہو کہ اوباما نے نیویارک میں قائم ٹرمپ ٹاور کے صدر دفتر کے ٹیلی فون ریکارڈ کرنے کے احکامات دیے۔

کومی، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے سربراہ ہیں، جو ملک میں جرائم کی تفتیش کا چوٹی کا ادارہ ہے۔ اُنھوں نے کانگریس کے پینل کو بتایا کہ چونکہ روس کی جانب سے امریکی انتخابات میں مداخلت کا معاملہ انٹیلی جنس کے انسداد اور چھان بین صیغہٴ راز کا معاملہ ہے، اس لیے، ’’میں مزید کچھ نہیں بتا سکتا کہ ہم کیا کر رہے ہیں، اور ہم کس کے طرز عمل کا معائنہ کر رہے ہیں‘‘۔

تاہم، کومی نے کہا کہ محکمہٴ انصاف نے اُنھیں اختیار دیا ہے کہ اس بات کی تصدیق کریں کی ایف بی آئی کی چھان بین میں ’’ٹرمپ کی انتخابی مہم کے افراد اور حکومتِ روس کے درمیان رابطے کی ہر صورت شامل ہے، آیا انتخابی مہم اور روسی کوششوں کے درمیان کوئی رابطہ رہا ہے‘‘۔

کومی کی ڈرامائی انداز والی شہادت سے چند ہی گھنٹے قبل ٹرمپ نے کسی ایسے تاثر کا مزاق اڑایا جس میں یہ کہا گیا ہو کہ اُن کی انتخابی مہم نے روسی مفادات کے ساتھ ساز باز کی تاکہ عہدہ صدارت پر پہنچنے میں اُن کی مدد ہو، یہ کہتے ہوئے کہ انتخاب ہارنے کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی نے یہ بہانہ ’’گھڑ لیا‘‘ تھا۔

XS
SM
MD
LG