رسائی کے لنکس

'فواد چوہدری پی ٹی آئی کی ساکھ کے لیے خطرہ ہیں'


ملازمت کے لیے حکومت کی طرف نہ دیکھنے کے فواد چوہدری کے بیان پر ٹوئٹر صارفین کی طرف سے انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ (فائل فوٹو)
ملازمت کے لیے حکومت کی طرف نہ دیکھنے کے فواد چوہدری کے بیان پر ٹوئٹر صارفین کی طرف سے انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری اپنے بیانات کی وجہ سے مشہور ہیں اور ایک مرتبہ پھر وہ انہی بیانات کے باعث شدید تنقید کی زد میں ہیں۔

فواد چوہدری نے حال ہی میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ حکومت 400 محکمے ختم کر رہی ہے۔ اگر آپ نوکریوں کے لیے حکومت کی طرف دیکھنا شروع کر دیں گے تو معیشت کا فریم ورک بیٹھ جائے گا۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں حکومتیں چھوٹی ہوتی جا رہی ہیں۔ یہ لوگوں کے ذہنوں میں ڈالنا ضروری ہے کہ نوکریوں کے لیے حکومت کی طرف نہیں دیکھا جا سکتا۔

حکمران جماعت تحریک انصاف کے سربراہ اور موجودہ وزیرِ اعظم عمران خان نے حکومت میں آنے سے قبل 50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا۔

اس تناظر میں فواد چوہدری کے 'نوکریوں کے لیے حکومت کی طرف نہ دیکھنے' کے بیان پر اُنہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

فواد چوہدری کے اس بیان کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی طرف سے ردعمل سامنے آرہا ہے۔ بعض صارفین نے اُنہیں مشورے دیے جب کہ بعض نے فواد چوہدری کو تحریک انصاف کے لیے 'خطرہ' بھی قرار دیا ہے۔

فواد چوہدری نے اپنے بیان کی وضاحت بھی کی اور کہا کہ سرکاری اداروں کا جو حال ہے اس کی بنیادی وجہ نوکریاں بیچنا اور میرٹ سے ہٹ کر نوازنا ہے۔ کوئی بیوقوف اور معیشت سے نابلد شخص ہی مطالبہ کرے گا کہ نوکریوں سے مراد سرکاری ملازمت ہے۔

ٹوئٹر صارف ایڈووکیٹ امین گل نے فواد چوہدری کی ٹوئٹ پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے 10 لاکھ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا، وہ تمام ملازمتیں کہاں چلی گئیں۔

اشرف یوسف نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ کس بنیاد پر آپ وزارت اطلاعات میں ہیں، آپ کو جب سنا آپ نے انوکھی ہی بات کہی، آپ تحریک انصاف کی ساکھ کے لیے خطرہ ہیں۔

محمد عمیر نامی ٹوئٹر صارف نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ اُنہیں وزیروں کے بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے قوم کو اس پر وضاحت دینی چاہیے۔ اُن کے بقول، فواد چوہدری، فیصل واوڈا اور فردوس عاشق اعوان حکومت کی مدت اور ترقی کے پروگرام میں مشکلات کھڑی کر رہے ہیں۔

آمنہ جاوید نے فواد چوہدری کی ٹوئٹ کے جواب میں کہا کہ آپ نے بہت خوب بات کی ہے۔ لیکن آپ اتنا کیوں بولتے ہیں اور میڈیا میں تنازع کھڑا کر دیتے ہیں۔ لوگ کیوں سوچتے ہیں کہ آپ حکومت میں ہیں یا حزب اختلاف کی مدد کر رہے ہیں۔

مصحف حنیف اپنے ٹوئٹ میں کہتے ہیں فواد چوہدری کو معاملے کا علم نہیں ہوتا کہ انہیں کس موقع پر بات کرنی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے اپنی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کو نشانہ بنایا تھا۔ یہ بہتر ہوگا کہ وہ ہر وقت اپنا منہ بند رکھیں۔

بعض صارفین فواد چوہدری کے بیان کے حق میں بھی نظر آئے۔ راحیل نامی ٹوئٹر صارف کہتے ہیں وہ مکمل طور پر فواد چوہدری کے خیالات کے ساتھ ہیں۔ دنیا کی ہر حکومت یہی کرتی ہے، آپ صرف حکومت کے لیے کام نہیں کر سکتے۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کی وضاحتی ٹوئٹ کے جواب میں کاشف خان نامی ٹوئٹر صارف نے کہا کہ فواد چوہدری آپ کی وضاحت کا احترام ہے اور آپ سے درخواست ہے کہ حکومت کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے جب عوام کے سامنے بات کریں تو حکومتی پالیسی کی وضاحت کریں۔

فواد چوہدری اس سے قبل بھی اپنے بیانات کی وجہ سے شہہ سرخیوں میں رہے ہیں۔ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران فواد چوہدری نے اپنی اتحادی جماعت ایم کیو ایم سے متعلق کہا تھا کہ "اس جماعت کا کوئی مستقبل نہیں ہے"، جس پر اُنہیں ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ایک اور موقع پر جیو نیوز کے پروگرام 'کیپیٹل ٹاک' میں گفتگو کے دوران فواد چوہدری نے کہا تھا کہ احتساب ہم کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے نیب کہاں تھا۔ ان کے اس بیان کا نیب نے نوٹس لیتے ہوئے اسے حقائق کے منافی قرار دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG