انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے پاکستان کے ساتھ جولائی میں ہونے والی سیریز کے دوران کرونا وائرس سے متاثرہ کھلاڑی کا متبادل ٹیم میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ کرونا وائرس کے باعث متبادل کھلاڑیوں کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے لیکن متبادل کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کیے جانے کے حوالے سے ابھی تک کوئی طریقہ کار طے نہیں ہو سکا ہے۔
اُدھر انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر آف ایونٹس اسٹیو ایلورتھی نے جمعہ کو میڈیا سے بات چیت میں اُمید ظاہر کی تھی کہ متبادل کھلاڑی کے حوالے سے بر وقت معاہدہ طے پاجائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹیسٹ سیریز کے تمام میچز پوری طرح محفوظ مقامات پر رکھے گئے ہیں۔ کرونا وائرس کی وجہ سے آئی سی سی یقینی طور متبادل پہلوؤں پر غور کر رہی ہے۔
'رائٹرز' کے مطابق اسٹیو ایلورتھی نے بتایا کہ آئی سی سی میچ کے دوران کسی کھلاڑی کو ذہنی صدمہ یا دماغی چوٹ کی صورت میں تبدیل کرنے کی اجازت دیتی ہے جب کہ مجوزہ تبدیلی کے تحت کرونا وائرس کی بنیاد پر متبادل کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرنے کی بھی اجازت دی جا سکے گی۔
اسٹیو نے مزید کہا کہ میں جانتا ہوں کہ متبادل کھلاڑی کے حوالے سے آئی سی سی کے اب بھی کچھ تحفظات ہیں لیکن اب ان پر اتفاق کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز جون میں ہونا تھی لیکن وبائی مرض کی وجہ سے اسے جولائی تک موخر کردیا گیا تھا۔
یکم جولائی تک انگلینڈ میں کرکٹ کی تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی تاہم انگلینڈ نے 55 کرکٹرز کے ایک گروپ سے انگلش سمر سیزن کے آغاز کی تیاری کے لیے ٹریننگ پر واپس آنے کو کہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے حالانکہ پاکستان 5 ٹیسٹ میچ کھیلنا چاہتا تھا لیکن صورتحال کے پیش نظر دونوں بورڈز نے تین ٹیسٹ میچز کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے۔