رسائی کے لنکس

قبائلی اضلاع میں انتخابات 20 جولائی تک مؤخر


فائل فوٹو
فائل فوٹو

الیکشن کمشن آف پاکستان نے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے سابق قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات 20 جولائی تک مؤخر کر دیے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کے لیے مختص صوبائی اسمبلی کی 21 نشستوں پر انتخابات دو جولائی کو ہونا تھے جس کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست بھی جاری ہو چکی ہے۔

لیکن خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے امن و امان کی صورتِ حال اور انتظامی مسائل کی بنیاد پر گزشتہ ہفتے کمشن سے انتخابات 20 روز کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

انتخابات کے التوا کا فیصلہ بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے الیکشن کمشن کے اجلاس میں کیا گیا جس میں صوبائی حکومت کی درخواست زیرِ غور آئی۔

اجلاس کے بعد کمشن کے ترجمان الطاف خان نے صحافیوں کو بتایا کہ کمشن نے انتخابات ملتوی کرنے کی صوبائی حکومت کی درخواست منظور کر لی ہے اور اب ان علاقوں میں الیکشن دو جولائی کی بجائے 20 جولائی کو ہو گا۔

حزبِ اختلاف سے تعلق رکھنے والی جماعتوں اور انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں نے انتخابات ملتوی کرنے کی مذمت کی ہے اور اسے حکمران جماعت تحریکِ انصاف کی جانب سے انتخابات سے راہِ فرار اختیار کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

سابق صوبائی وزیر اور جماعتِ اسلامی کے رہنما عنایت اللہ خان نے صوبائی حکومت کی ایما پر قبائلی اضلاع میں انتخابات کو 20 جولائی تک ملتوی کرنے کے فیصلے کو بدنیتی پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یوں دکھائی دیتا ہے کہ اس دوران حکومت انتخابی نتائج کو اپنی مرضی کے مطابق ڈھالنے کے اقدامات کرے گی۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی ہے کہ قبائلی اضلاع کے پہلے ہی انتخابات متنازع ہوگئے ہیں۔

اُنہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان پر زور دیا کہ وہ انتخابات کو غیر جانبدار اور شفاف بنانے کے لیے اقدامات کرے۔

شمالی وزیرستان سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر امیدوار اور 'وزیرستان یوتھ موومنٹ' کے رہنما نور اسلم خان نے کہا کہ لگتا ہے کہ حکومت قبائلی اضلاع میں انتخابات کرانے کے حق میں ہی نہیں ہے۔

ان کے بقول، الیکشن کے التوا کے فیصلے سے قبائلی عوام میں پہلے سے موجود بے چینی اور محرومی میں اضافہ ہوگا۔

ضلع خیبر میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاکر شینواری نے بھی انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران جماعت نے اپنی غلط پالیسوں کی بدولت اب انتخابات سے بھی راہِ فرار اختیار کرلی ہے۔

XS
SM
MD
LG