رسائی کے لنکس

بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے، مکان کی چھت گرنے سے تین بچے ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے صوبے بلوچستان کے ضلع چمن میں زلزلے کے جھٹکوں کے باعث چھت گرنے سے تین بچے ہلاک جب کہ تین زخمی ہو گئے ہیں۔

زلزلے کے جھٹکے قلعہ عبداللہ، گلستان، قلعہ عبداللہ، میزئی اڈہ اور جنگل پیر علیزئی میں بھی محسوس کیے گئے جس کی وجہ سے کچے مکانات کے چھتیں اور دیواریں گرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ جمعے کی شب 10 بجے چمن اور دیگر علاقوں میں جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.6 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما کے مطابق زلزلے کا مرکز کوئٹہ سے 50 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا۔

زلزلے کے جھٹکوں سے چمن کے علاقے نئی آبادی بلال کالونی میں ایک کچے مکان کی چھت گرنے سے تین بچے ہلاک جب کہ خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

بچوں کے چچا عبدالجبار نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کی شب 10 بجے کے قریب وہ نماز تراویح کی ادائیگی کے لیے مقامی مسجد میں موجود تھے کہ انہیں اطلاع ملی کی بلال کالونی میں زلزلے کے باعث مکان کی چھت گر گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہاں پہنچنے پر انہوں نے دیکھا کہ چھت گرنے سے تین بچے موقع پر ہی موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

عبدالجبار نے بتایا کہ انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے بچوں اور زخمی افراد کو نکالا اور زخمی افراد کو چمن اسپتال منتقل کیا گیا۔

چمن سول اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے ایک خاتون کی حالت تشویش ناک ہے جن کو بنیادی طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔

لیویز رسال دار چمن سیف اللہ نے بتایا کہ حالیہ بارشوں کے باعث چمن کے مختلف علاقوں میں کچے مکانات کی دیواریں اور چھتیں کمزور ہوگئیں ہیں اس لیے گزشتہ رات آنے والے زلزلے سے متعدد علاقوں میں کچے مکانات کی دیواریں گرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔ اس سلسلے میں لیویز کی جانب سے سروے کا سلسلہ جاری ہے۔

ادھر اسسٹنٹ کمشنر چمن نوید عالم نے بتایا ہے کہ بلال کالونی ایک گنجان آباد علاقہ ہے جہاں زیادہ تر مکانات کچے ہیں اس لیے کم شدت کے زلزلے کے باوجود مکانات کی دیواریں گری ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق زلزلے کے بعد لیویز کنٹرول چمن میں ہنگامی مرکز قائم کیا گیا ہے جہاں مختلف علاقوں میں نقصانات کے حوالے سے آگاہی حاصل کی جارہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG