انگنت خدشات اور تحفظات کے باوجود، کراچی کے عوام نے اپنے اپنے طور پر گلیوں اور محلوں کے داخلی دروازوں پر لگے آہنی بیریئرز یا حفاظت کی غرض سے کھڑی کی گئیں رکاوٹیں ہٹا دی ہیں، جبکہ رینجرز اہلکاروں نے سابق صدر پرویز مشرف کی کلفٹن میں واقع رہائش گاہ کے قریب سے بھی بیریئرز ہٹا دیئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز، میجر جنرل بلال اکبر نے شہر بھر سے تین روز کے اندر اندر بیریئرز ختم کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا، جو پیر اور منگل کی نصب شب ختم ہوگیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بیریئرز جرائم پیشہ افراد کے خلاف سیکورٹی اداروں کی کارروائیوں میں رکاوٹ تھے۔ لہذا، انہیں ہٹانے کے لئے تین روز کا الٹی میٹم دیا گیا تھا۔ تاہم، منگل کو رات گئے تک مختلف علاقوں میں بیریئرز ہٹانے کا کام جاری رہا، جبکہ بدھ کی شام کو کئے گئے سروے کے بعد، یہ بات سامنے آئی کہ متعدد علاقوں سے بیریئرز ہٹادیئے گئے اور لوگوں نے یہ کام اپنے طور پر انجام دیا۔
رینجرز کی جانب سے رکاوٹیں نہ ہٹائے جانے پر بلاتفریق کارروائی کی تنبیہ کی گئی تھی۔ لہذا، بدھ کو زیادہ تر علاقوں سے اپنے طور پرہی رکاوٹیں ہٹادی گئیں۔ البتہ، جن گلیوں میں اسکولز واقع ہیں وہاں بیریئرز اب بھی موجود ہیں حتیٰ کہ رینجرز کی جانب سے ایک روز قبل سابق صدر پرویز مشرف کی رہائش گاہ کے اطراف میں رکھے گئے کنٹینرز اور دیگر رکاوٹیں ہٹا کر سڑک کو عام ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
عوامی خدشات
گو کہ لوگوں نے بیریئرز ہٹا دیئے ہیں، تاہم اس حوالے سے عوامی خدشات کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ وائس آف امریکہ کے نمائندوں کو مختلف علاقوں کے شہریوں نے بتایا کہ بیریئرز ہٹ جانے سے ان کا احساس عدم تحفظ بڑھ گیا ہے کیوں کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم کی شرح نہایت بلند ہے۔ بیریئرز ہونے کے باوجود گھروں کے سامنے سے دن دہاڑے اسنیچنگ اور ڈاکہ زنی کی وارداتیں ہوجاتی تھیں اب تو اور زیادہ خطرہ بڑھ گیا ہے۔
دوران گفتگو بعض لوگوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ بیریئرز ہٹانے کے بعد جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن میں مزید تیزی آگئی، تو بقول اُن لوگوں کے، ’کہیں کچھ اور نہ ہوجائے‘۔
حکومت کو بھی خدشات
عوام کے ساتھ ساتھ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی اس خدشے کا شکار ہیں کہ اس اقدام سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ نہ ہوجائے۔ اس حوالے سے انہوں نے ایک اہم اجلاس کی بھی صدارت کی جس میں امن و امان کے قیام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی سندھ نے اعلیٰ پولیس خکام کو اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ کے خدشات کے جواب میں پولیس حکام کا کہنا تھا کہ بیرئیرزہٹائے جانے سے اسٹریٹ کرائم کی شرح میں اضافہ نہیں ہوگا۔ اس حوالے سے پولیس پہلے ہی اپنی حکمت عملی طے کرچکی ہے۔
تین سابق صدور کی رہائش گاہیں اور بیریئرز
ادھر محکمہ داخلہ سندھ نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی کی غرض سے شہر میں موجود تین سابق صدور یعنی پرویز مشرف، آصف علی زرداری اور سابق قائم مقام صدر محمد میاں سومرو کی رہائش گاہوں کے باہر سے بیریئرز کو نہ ہٹایا جائے۔