وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی شروع کی گئی ہے، جو، ’بلاتفریق، جاری رہے گی‘۔
اُنھوں نے یہ بات ہفتے کو ملتان کے دورے کے دوران ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جس سے قبل، وزیر اعظم کو حکام نے امن و امان کی صورت حال پر اعلیٰ سطحی بریفنگ دی۔
امن و امان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس ضمن میں رفتہ رفتہ ’بہتری کے آثار نمایاں ہیں‘۔
انھوں نے کہا کہ شہر میں ’اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ جیسے سنگین جرائم میں خاصی کمی آئی ہے‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں جرائم اور دہشت گردی کے انسداد اور امن و امان کی بحالی کے لیے گذشتہ ڈیڑھ سال سے رینجرز اور پولیس کا آپریشن جاری تھا۔
اُنھوں نے بتایا کہ اس آپریشن میں تیزی لائی گئی ہے، ’جس کے بہتر نتائج نکلے ہیں‘، اور یہ کہ، ’یہ کارروائی کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں، بلکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہے، جسے جاری رکھا جائے گا‘۔
اس سے قبل، کور کمانڈر کراچی، لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کے انسداد کے مشن کے حصول تک یہ کارروائی جاری رہے گی۔
حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ کراچی میں یہ کارروائی بلا تفریق، تمام جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔
ادھر، شہر کے مختلف علاقوں میں، گذشتہ روز، دو بم دھماکے ہوئے، جن میں دو رینجرز اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے؛ جب کہ ہفتے کو ایک اور واقع میں، پولیس اہلکار پر فائرنگ کی گئی، جس واقع میں وہ ہلاک ہوا۔
قانون کا نفاذ کرنے والے اداروں نے، ہفتے کے روز بھی شہر میں مختلف کارروائیوں کے دوران، درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔