چین کے صدر شی جنپنگ نے دنیا کی 20 بڑی معیشتوں پر مشتمل گروپ 20 کے دو روزہ اجلاس کا باضابطہ طور پر افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ گروپ کو (اقتصادی) نمو میں اضافے کے لیے اقدام کرنے چاہیئں۔
گیارہویں جی 20 کانفرنس چین کے مشرقی شہر ہوانگڈو میں ہو رہی ہے۔
صدر شی کا کہنا تھا کہ عالمی اقتصادی صورتحال بہتر ہو رہی ہے لیکن معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان کے بقول کانفرنس میں متنوع ترقی، زیادہ فعال عالمی معیشت اور مالی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
افتتاحی خطاب سے قبل صدر شی نے امریکہ کے صدر براک اوباما، جرمنی کی چانسلر آنگیلا مرخیل اور روس کے صدر ولادیمر پوتن سمیت کانفرنس میں شریک رہنماؤں سے مصافحہ کیا اور سب گروپ فوٹو میں شریک ہوئے۔
کانفرنس کے موقع پر عالمی رہنماؤں کی باہمی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جس میں انھیں دوطرفہ معاملات سمیت عالمی امور پر تبادلہ خیال کا موقع مل رہا ہے۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے ملاقات میں انھیں یقین دلایا کہ امریک جولائی میں ترکی میں ہونے والی ناکام بغاوت کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا۔
ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات ہوئی۔
صدر اردوان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ دہشت گردوں میں تفریق نہیں کی جانی چاہیے اور امریکہ اور ترکی کو دہشت گردوں کے خلاف ایک جیسا رویہ اپنانا چاہیے۔
امریکی صدر نے کہا کہ شام کے ساتھ ترکی کی سرحد کو محفوظ بنانے کا بہت نازک ہے۔ اس علاقے میں شدت پسند گروپ داعش سرگرم ہے۔