اس ماہ کے شروع میں بحیرہ زرد میں، جن 29 چینی ماہی گیروں کو شمالی کوریا کے ایک گروپ نے پکڑ لیا تھا اب وہ ان کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کررہاہے۔
بیجنگ کے ایک خبررساں ادارے نے کہاہے کہ 8 مئی کو جب ماہی گیروں کو پکڑا گیا تو اس وقت وہ اپنی تین کشتیوں کے ساتھ چین کی سمندری حدود میں تھے۔
اغوا کار ان کی کشتیاں شمالی کوریا کی حدود میں لے گئے اور ان کی رہائی کے بدلے ایک لاکھ 90 ہزار ڈالر کا مطالبہ کیا تھا جس کی مدت جمعرات کو ختم ہورہی ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ وہ اس صورت حال پر پیانگ یانگ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں اور انہیں اس مسئلے کے جلد ازجلد حل ہونے کی توقع ہے۔
چین شمالی کوریا کا سب سے بڑا سفارتی اتحادی اور اسے معاشی فوائد پہچانے والا ملک ہے۔
حالیہ برسوں میں متنازع سمندری حدود میں چین کی مچھلیاں پکڑنے والی کشتیوں کے ہمسایہ ممالک کے حکام تنازعات رہے ہیں۔ لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کشتیاں پکڑنے والے مسلح افراد کا تعلق شمالی کوریا کی سیکیورٹی فورسز سے تھا۔