چین دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ایک معیشت ہے۔ جس کی وجہ سے وہاں توانائی کے استعمال میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ گذشتہ دنوں ایک رپورٹ سے ظاہر ہوا تھا کہ چین دنیا میں سب سے زیادہ توانائی استعمال کرنے والا ملک بن چکاہے۔ ایندھن کا بڑھتا ہوا استعمال ایک نئے مسئلے کے طورپر سامنے آرہاہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایندھن جلانے سے پیدا ہونے والی گیسیں عالمی تپش کی ایک اہم وجہ ہیں۔ چین اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ماحول دوست ٹیکنالوجی کی حواصلہ افزائی کررہاہے۔
پچھلے سال چین نے 3 ارب ٹن سے زیادہ کوئلہ استعمال کیا، جو امریکہ میں کوئلے کی کھپت کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔ دوسری جانب چین میں ماحول دوست ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جارہاہے اور اس سلسلے میں نئے نئے پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔ لیکن ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ چین کے شہر اب بھی دنیا کی آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے موسمی تبدیلیوں سے متعلق ادارے یو این ایف سی سی کے سربراہ کرسچن فیگیرز کی کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا ماحول دوست ٹیکنالوجی کو ترقی دے رہی ہے اور چین کے لیے اس شعبے میں آگے بڑھنا اس کے اپنے عوام کے مفاد میں ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق سولر پینلز بنانے میں چین مغربی ممالک سے آگے نکل چکا ہے اور ہواسے بجلی پیدا کرنے والے ٹربائن کی تیاری میں بھی چین دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے ملک میں ہوا کی توانائی کی پیداوار سال 2005 ءکے مقابلے میںٕ دو گنی ہو چکی ہے۔ لیکن چین کی ایک ونڈ پاور کمپنی کے عہدے دار لو فینگ کہتے ہیں کہ ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی ، چین کی توانائی کی پیداوار کا ایک بہت معمولی حصہ ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ہوا سے پیدا کی جانے والی توانائی ہماری توانائی کی مجموعی پیداوار کا صرف دو فیصد ہے۔ اور ہم اگلے پانچ سالہ منصوبے کا انتظارکر رہے ہیں،جس سے توانائی کے اس شعبے کو اہمیت دی گئی ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق چین صاف توانائی پر سرمایہ کاری کے سلسلے میں امریکہ سے آگے ہے ۔ لیکن اس سرمایہ کاری کے باوجود اقوام متحدہ کا کہنا ہے چین اپنی 70 فیصد توانائی کوئلے کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔
بین الاقوامی ٹیکنالوجی ایجنسی کا کہنا ہے اس سال چین امریکہ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے، توانائی کی کھپت کا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ لیکن چین اس رپورٹ کوتسلیم نہیں کرتا۔
چین اور امریکہ دنیا بھر میں گرین ہاؤس گیسوں کا 40 فیصد حصہ ہوا میں خارج کرتے ہیںٕ، جو کہ سائنسدانوں کے خیال میں گلوبل وارمنگ کا ایک اہم سبب ہے۔