رسائی کے لنکس

صدر بائیڈن کا 'میموریل ڈے' پر سابق امریکی فوجیوں کو خراجِ عقیدت


صدر جوبائیڈن نیو کیسل شہر گئے جہاں انہوں نے ڈلاویئر میموریل برج پر سابق امریکی فوجیوں کے یادگار پارک کا دورہ کیا۔
صدر جوبائیڈن نیو کیسل شہر گئے جہاں انہوں نے ڈلاویئر میموریل برج پر سابق امریکی فوجیوں کے یادگار پارک کا دورہ کیا۔

امریکہ میں سابق فوجیوں کی یاد میں پیر کو میموریل ڈے منایا جا رہا ہے۔ میموریل ڈے کی مناسبت سے اختتام ہفتہ منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے لیے صدر جوبائیڈن نیو کیسل شہر گئے جہاں انہوں نے ڈلاویئر میموریل برج پر سابق امریکی فوجیوں کے یادگار پارک کا دورہ کیا۔

ملک کے 'کمانڈر اِن چیف' کے طور پر اتوار کو منعقدہ میموریل ڈے کی ان کی یہ پہلی تقریب تھی، جس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے سابق فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

جنگوں میں ملک کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجیوں کی یادگار پر اپنے خطاب میں بائیڈن نے کہا کہ ہمیں ان قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے جو ہماری آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے دی گئیں۔ ہم پر ان جان نثاروں کی قربانیوں کا قرض واجب ہے جسے ہم ان کے لواحقین کو یاد رکھ کر ادا کر سکتے ہیں۔

ان کے بقول، ''میرا دل ان بہادر فوجیوں کے لواحقین کے ساتھ دھڑکتا ہے۔''

بائیڈن نے اپنے صاحبزادے بو بائیڈن کی چھٹی برسی کے موقع پر انہیں بھی خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے ڈلاویئر آرمی نیشنل گارڈ میں بحیثیت میجر خدمات انجام دی تھیں۔ سرطان میں مبتلا بو بائیڈن 2015 میں انتقال کر گئے تھے۔ اس سے قبل وہ امریکی افواج کے ہمراہ عراق میں تعینات رہے تھے۔

امریکی صدر نے کہا کہ "مجھے بخوبی علم ہے کہ جان کا نذرانہ دینے کے نتیجے میں دل پر کیا گزرتی ہے۔ اس سے دل میں ایک گہری چوٹ لگتی ہے اور یہ تکلیف کبھی کم نہیں ہوتی۔"

صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اگر بو بائیڈن آج ہم میں ہوتے تو وہ بھی یقینی طور پر یہاں موجود ہوتے اور ملک کے لیے جان دینے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ملک پر جان نثار کرنے والے فوجیوں کے بیٹے یا بیٹی، شوہر یا بیوی کا نام لیا جائے گا، تو آنکھ نم نہیں ہو گی بلکہ لبوں پر خوشگوار مسکراہٹ جاری ہو گی۔ اور مجھے امید ہے کہ یہ دن بہت جلد آئے گا۔

میموریل ڈے پر ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قبروں پر قومی پرچم لگائے جاتے ہیں۔
میموریل ڈے پر ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قبروں پر قومی پرچم لگائے جاتے ہیں۔

صدر نے کہا کہ دکھ کے باجود، لواحقین حقیقی طور پر اپنے جَری امریکی فوجی کی قربانی پر فخر کرتے ہیں، جب کہ اِس وقت فوج میں خدمات انجام دینے والے اپنے بہادر پیاروں کی کامیابی کے لیے پرجوش اور دعاگو رہتے ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ امریکی اقدار میں مکمل یقین ہماری گھٹی میں سمایا ہوا ہے۔ ہماری صفوں میں حب الوطنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے اور یہ اقدار ہم سے اگلی پود تک منتقل ہوتی رہے گی۔

ان کے بقول زندگی کی بہترین اور ٹھوس یادگار کی صورت یہ ہوگی کہ ہم متحد رہیں، یقین کی اقدار پر ڈٹے رہیں اور قربانیوں کے ذکر اذکار کو نہ بھولیں۔

انہوں نے کہا کہ "مجھے امید ہے کہ قوم متحد ہو گی۔ آج ہم ڈیموکریٹ یا ری پبلکن نہیں، بلکہ ہم سب امریکی ہیں۔ ہم وہ امریکی ہیں جنہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے۔"

سنہ 1868 کی خانہ جنگی کے دوران مئی کے اواخر میں امریکہ میں 'میموریل ڈے' کا اجرا ہوا تھا، جس کا مقصد جنگوں میں جان دینے والے امریکی فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا تھا۔

یہ دن اب ہر سال مئی کے آخری پیر کو منایا جاتا ہے اور اس روز امریکہ میں عام تعطیل ہوتی ہے۔

قومی تعطیل کے اس دن واشنگٹن ڈی سی سے کچھ دور واقع آرلنگٹن نیشنل سیمٹری کی طرح ملک کے دیگر فوجی قبرستانوں میں قبروں کے سرہانے قومی پرچم رکھے جاتے ہیں، جہاں ملک کے لیے جانیں دینے والے مدفون ہیں۔

غیر سرکاری اور روایتی طور پر یہ دن موسم گرما کے آغاز کی نوید لاتا ہے۔ امریکہ میں عام طور پر یہ ملکی سفر کے مصروف ترین دن ہوا کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG