آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے کرسمس آئلینڈ نامی جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہونے والے تارکین وطن میں سے نصف کی شناخت کر لی گئی ہے۔
آسٹریلوی پولیس افسر گیون ریان نے اتوار کو بتایا کہ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں اور کشتی کے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے جزیرے پر پہلے سے موجود رشتہ داروں کی مدد سےپندرہ لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ بدھ کو تارکین وطن کی کشتی طوفانی لہروں میں ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی تھی جس کی وجہ سے کشتی میں سوار تیس افراد سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پناہ حاصل کرنے کی غرض سے آسٹریلوی جزیرے کے قریب پہنچنے والی لکڑی کی کشتی میں تقریباً ایک سو افراد سوار تھے جن کا تعلق عراق، ایران اور کرد علاقے سے تھا۔
پولیس افسرگیون کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے اس لئے کہ غوطہ خور ابھی حادثے کی جگہ کے قریب سمندر میں غاروں کی تلاشی لے رہے ہیں۔ کشتی میں موجود تارکین وطن میں سے بتالیس افراد زندہ بچے ہیں۔ ان میں سے تین کا تعلق انڈونیشیا سے ہے جو کشتی کے عملے کے اراکین ہیں۔ گیون نے بتایا کہ ان تینوں پرمقدمہ چلایا جائے گا۔
اتوار کو کرسمس آئلینڈ پر ہلاک ہونے والوں کے لئے میموریل سروس کی گئی اور زندہ بچنے والوں نے ان کے لئے دعائیں کیں۔ آسٹریلیا نے جزیرے پر تارکین وطن کے لئے ایک بڑا حراستی مرکز قائم ہے ۔ یہاں آنے والے زیادہ تر پناہ کے متلاشی مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھتے ہیں اور زیادہ تر انڈونیشیا سے کشتیوں پر ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔