ویب ڈیسک _ پاکستان کے صوبے بلوچستان میں مسافر ٹرین پر دو روز قبل ہونے والے حملے اور یرغمالوں کی بازیابی کے بعد جائے واقعہ سے کم از کم 25 لاشیں مچھ منتقل کر دی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ریلوے عہدے دار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ 25 لاشوں کو بذریعہ ٹرین جمعرات کی صبح مچھ لایا گیا ہے جن میں 19 لاشیں مسافر فوجی اہلکاروں کی ہیں۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ ایک لاش پولیس اہلکار جب کہ ایک لاش ریلوے ملازم کی ہے۔
جعفر ایکسپریس حملے کے آپریشن کی نگرانی کرنے والے ایک مقامی فوجی عہدیدار نے معلومات کی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل ایک فوجی اہلکار نے بتایا تھا کہ واقعے میں 28 اہلکار مارے گئے ہیں جن میں سے 27 وہ تھے جنہیں یرغمال بنایا گیا تھا اور وہ آف ڈیوٹی تھے۔
جعفر ایکسپریس حملے میں ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق فوج نے بدھ کی شب جاری ایک سرکاری بیان میں کہا تھا کہ واقعے میں '21 معصوم یرغمال' ہلاک ہوئے جب کہ ریسکیو آپریشن کے دوران چار اہلکار اور 33 عسکریت پسند مارے گئے۔
فوج کے ترجمان ادارے آئی ایس پی آر نے حملہ آوروں کے خلاف بیان میں آپریشن مکمل کرنے کا اعلان بھی کیا تھا۔
واضح رہے کہ منگل کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر مسلح افراد نے بولان کے علاقے میں حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا تھا۔ ٹرین میں 400 سے زائد افراد سوار تھے جن میں بعض مسافروں کا تعلق فوج سے تھا۔
کالعدم بلوچ عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے ٹرین حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔
پاکستان فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ مسافر ٹرین پر حملہ پڑوسی ملک افغانستان میں موجود دہشت گرد سرغنہ کی ہدایت پر کیا گیا تھا۔
فوج کے الزامات کے جواب میں طالبان حکومت نے تاحال کوئی ردِعمل نہیں دیا ہے۔ لیکن ماضی میں وہ ایسے تمام تر الزامات کی تردید کرتی رہی ہے۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔
فورم