چینی صدر ہو جن تاؤ ایک ایسے وقت میں امریکہ کا دورہ کررہے ہیں جب یہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد یہ سمجھتی ہے کہ ایشیا امریکہ کے لیے سب سے اہم خطہ ہے۔ لوگوں کی یہ رائے پیو ریسرچ سینٹر کے ایک حالیہ مطالعاتی جائزے میں سامنے آئی ہے۔
اگر آپ امریکی دارلحکومت میں چین امریکہ تعلقات پر لوگوں سے بات کریں تو معاشی اور تجارتی تعلقات زیادہ تر لوگوں کے لیے اہم ہیں۔
اگرچہ چین کی فوجی طاقت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے مگر زیادہ تر امریکی اس کی معاشی طاقت کو اہمیت دیتے ہیں۔ پیو ریسرچ سینٹر کے ایک حالیہ رائے عامہ کے جائزے میں یہ پتا چلا ہے کہ امریکی عوام یہ چاہتے ہیں کہ صدر اوباما چین پر دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے زور دیں۔
کیرول ڈورتھی اس حالیہ سروے کی ٹیم میں شامل تھیں۔ ان کا کہناہے کہ امریکی عوام چین کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا خیا ل ہے کہ باہمی تجارت میں اس وقت چین بہت فائدہ اٹھارہے اس لیے اوباما کو دوطرفہ تجارت میں توازن قائم کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے چاہیں ۔
سروے کےلیے منتخب کیے جانے والے بہت سے لوگوں نے چین کو امریکہ کے لیے شمالی کوریا اور ایران کے بعد سب سے بڑا خطرہ کہا ، مگر جب زیادہ تفصیل میں پوچھا گیا تو انہوں نے اسے ایک مسئلہ قرار دیا ناکہ ایک مخالف ملک ۔
زیادہ تر لوگ چین اور امریکہ کی دوستی میں اضافے کے خواہش مند ہیں۔ امریکی عوام بدھ کو واشنگٹن میں دونوں صدور کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں سے دوطرفہ تعلقات کے مثبت سمت میں آگے بڑھنے کی توقعات کررہے ہیں۔