رسائی کے لنکس

امریکہ نے سیکیورٹی کونسل کی صدارت سنبھال لی؛ عالمی غذائی عدم تحفظ پر توجہ مرکوز


فائل فوٹو: امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن
فائل فوٹو: امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹنی بلنکن جمعرات کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں ، جس میں دنیا میں خوراک کے عدم تحفظ اور اور اس کی صورت حال کو بگاڑنے والے تنازعات پر روشنی ڈالی جائے گی۔

یہ بات اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ایک پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں کو بتائی جبکہ امریکہ نے اس ماہ کے لیے سیکیورٹی کونسل کی صدارت سنبھالی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اس موقع پر جمعرات کو اعلانات اور قابل عمل اقدامات کا اعلان کریں گے۔ لنڈا گرین فیلڈ نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ واشنگٹن کے اس اعلامیے کے ڈرافٹ پر دستخط کریں جو اس موضوع پر جاری کیا جائے گا۔

تھامس گرین فیلڈ فروری 2021 سے اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کونسل کی صدارت کے دوران غذا کے عدم تحفظ کو ایک بار پھر پندرہ ارکان پر مشتمل کونسل کے ایجنڈے میں سر فہرست رکھیں گی۔ اس سے قبل وہ دو بار امریکہ کی طرف سے اس معاملے پر عالمی توجہ مرکوز کروا چکی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے گزشتہ ماہ غذائی عدم تحفظ پر اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ دنیا اب بھی کرونا کی عالمی وبا سے ہونے والے نقصان سے بحالی کی کوششیں کر رہی ہے جبکہ اسے یوکرین جنگ کے خوراک اور توانائی کے اثرات سے نمٹنے کا بھی سامنا ہے۔

ایف اے او کے مخفف سے جانے والے ادارے کا اندازہ ہے کہ سال 2022 میں 691 ملین سے 783 ملین لوگ بھوک کا شکار تھے۔ یہ تعداد عالمی وبا کے شرو ع ہونے سے قبل 2019 کے سال سے کہیں زیادہ ہے۔بھوک کا مسئلہ زیادہ تر افریقہ، کیریبین اور مغربی ایشیا کے خطوں میں شدید نظر آیا۔

17 جولائی کو جب روس نے بحیرہ اسود سے اناج کی برآمد کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا تو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے خبر دار کیا تھا کہ اس کا یہ اقدام دنیا میں ہرجگہ بھوک کے شکار لوگوں کے لیے مزید ایک دھچکا ہوگا۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے التوا سے دنیا بھر میں گندم، مکئی اور سویا بین کی قیمتوں پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جس کے نتیجے میں غریب لوگوں کا نقصان ہوگا۔

اقوام متحدہ کی روس کو اپنا فیصلہ واپس لینے پر آمادہ کرنے کی اب تک کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔

امریکی سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ روس اس معاملے پر بات چیت میں دلچسپی رکھتا ہے ہر چند کہ ابھی اس کا کوئی ثبوت نظر نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر روس اپنی کھاد دنیا کی منڈیوں تک پہنچانا اور عالمی مالیاتی لین دین تک رسائی چاہتا ہے تو ماسکو کو اس معاہدے کی طرف لوٹنا ہو گا۔

( وی او اے نیوز)

فورم

XS
SM
MD
LG