رسائی کے لنکس

عامر لیاقت کے ٹی وی پر آنے پر پابندی برقرار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

عامر لیاقت کے وکیل کی طرف سے پابندی ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے بدھ کو اپنے حکم نامے میں کہا کہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔

پاکستان کی ایک اعلیٰ عدالت نے ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین پر کسی بھی ٹی وی چینل پر آنے پہ پابندی ختم کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اس بارے میں اپنے گزشتہ حکم نامے کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بدھ کو اس معاملے کی سماعت کی۔

سماعت کے موقع پر الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے ’پیمرا‘ کی طرف سے عدالت میں تحریری بیان داخل کرایا گیا جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق اور عامر لیاقت کو حکم دیا کہ وہ 15 روز میں اپنے جوابات داخل کرائیں۔

عامر لیاقت کے وکیل کی طرف سے پابندی ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے بدھ کو اپنے حکم نامے میں کہا کہ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔

گزشتہ ماہ دسمبر 2017ء میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عامر لیاقت حسین پر تاحکمِ ثانی کسی بھی ٹی وی چینل پر آنے پہ پابندی عائد کر دی تھی۔

ایک شہری کی طرف سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عامر لیاقت کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی جس میں ان پر ٹی وی اور سوشل میڈیا کو استعمال میں لاتے ہوئے منافرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ شہری نے عدالت نے عامر لیاقت پر یہ ذرائع استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے کی استدعا کی تھی۔

عامر لیاقت حسین مختلف نجی ٹی وی چینلز سے وابستہ رہ چکے ہیں اور حال ہی میں انھوں نے نجی ٹی وی چینل 'بول' سے اچانک علیحدگی اختیار کی تھی جس کے بعد اُنھوں نے ایک اور نجی ٹی وی 'چینل 24 نیوز' سے وابستہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG