پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ وہ نجی ٹی وی چینل 'بول' سے وابستہ ایک میزبان عامر لیاقت کے پروگرام "ایسے نہیں چلے گا" پر نظر رکھے گی۔
گزشہ ماہ ہی عدالت عظمیٰ نے الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے ’پیمرا‘ کی درخواست پر عامر لیاقت کے اس پروگرام کو تاحکم ثانی نشر نہ کرنے کا حکم دیا تھا کیونکہ اس پروگرام کے میزبان کے خلاف ایسی شکایات سامنے آئی تھیں کہ وہ مبینہ طور پر منافرت پر مبنی مواد شامل کرتے ہیں۔
شائع شدہ اطلاعات کے مطابق پیر کو عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ کے سامنے پیش کیے گئے بیان حلفی میں عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ وہ منافرت پھیلانے یا نظریہ پاکستان کے منافی کوئی بھی پروگرام نہیں کریں گے۔
تاہم چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم بینچ نے عامر لیاقت کو ہدایت کی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنے پروگرام کا تحریری مواد رجسٹرار کو بھجوائیں۔
بینچ نے میزبان کو متنبہ کیا کہ اگر منافرت پھیلانے یا امن عامہ میں خلل کا باعث بننے والا مواد پروگرام میں نشر کیا گیا تو اسے عدالت کی حکم کی خلاف ورزی تصور کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے گی۔
عدالت عظمیٰ نے الیکٹرانک میڈیا کے نگران اداے "پیمرا" کو ہدایت کی کہ وہ عامر لیاقت کے خلاف موصول ہونے والے شکایات پر چار روز میں فیصلہ کرے۔
مزید برآں بینچ نے فیصلہ کیا کہ پیمرا کے اس اختیار کی تشریح کی جائے گی جس کے تحت یہ ادارہ اپنی شقوں کی خلاف ورزی پر کسی بھی پروگرام پر پابندی لگاتا ہے۔