امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے نیٹو اتحادیوں کوافغانستان سےعجلت میں انخلا پرمتنبہ کیا ہے۔
ہلری کلنٹن نے برلن میں نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کو بتایا کہ اتحاد کو اِس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ افغانستان میں دی جانے والی قربانیاں سیاسی چالوں اور تنگ نظری کی بھینٹ نہ چڑھ جائیں۔
جمعرات کے روز امریکی وزیرِ خارجہ کا یہ بیان ایسے میں سامنے آیا ہے جب امریکہ جولائی میں افغانستان سے اپنی ایک لاکھ فوج واپس بلانے کی تیاری کر رہا ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی پہلے ہی اُن سات مقامات کے بارے میں اعلان کر چکے ہیں جہاں پر افغان افواج ، نیٹو کے اپنے ساجھے داروں سے سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھال لے گی۔
ہلری کلنٹن نے کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ نیٹو یہ نشاندہی کرے کہ اتحاد عبوری دور سے گزر رہا ہے نہ کہ وہاں سے جا رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ طالبان اور دیگر شدت پسند گروپ اِس موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے اپنی فتح کا دعویٰ کریں گے اورمتنبہ کیا کہ
اُن علاقوں میں جہاں افغان فوج کنٹرول سنبھالنے والی ہے وہاں باغی عناصر اپنے آپ کو حاوی دکھانے کی ایک اور کوشش کریں گے جس بنا پر بہار کے موسم کے دوران لڑائی میں تیزی آسکتی ہے۔
جمعرات کے روز، طالبان حملہ آوروں نے مشرقی افغانستان میں پولیس کے ایک تربیتی مرکز پر خود کش حملہ کیا جِس واقع میں تین پولیس عہدے دار ہلاک ہوئے۔