رسائی کے لنکس

پرائیویٹ افغان سیکورٹی اداروں کے طالبان سے رابطوں کا انکشاف


پرائیویٹ افغان سیکورٹی اداروں کے طالبان سے رابطوں کا انکشاف
پرائیویٹ افغان سیکورٹی اداروں کے طالبان سے رابطوں کا انکشاف

افغانستان میں نیٹو افواج کو فوجی سازوسامان اور خوراک کی ترسیل کے لیے کرائے پر حاصل کیے جانے والے ٹرکوں کے ٹھیکوں سے متعلق امریکی کانگریس کی جون میں جاری ہونے والی ایک انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اس عمل کے ذریعے بالواسطہ طور پر لاکھوں امریکی ڈالرز افغان جنگجو کمانڈروں، سرکاری افسران اور طالبان کو ادا کیے جارہے ہیں۔

امریکی سینٹ کی ایک نئی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکہ کی طرف سے افغانستان میں پرائیویٹ حفاظتی اداروں کو ادا کی جانے والی رقوم طالبان کے ہاتھوں میں جارہی ہیں۔

سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی نے جمعرات کو جاری کی گئی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ پرائیویٹ کمپنیاں عموماََ کسی مناسب چھان بین کے بغیر افغانوں کو ملازمتیں بھی دیتی آئی ہیں۔

ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے چیئرمین کارل لی وِن کا کہنا ہے کہ افغانستان میں سکیورٹی کے پرائیویٹ اداروں پر انحصار کی پالیسی نے جنگجو افغان کمانڈروں کو طاقتور بنا دیا ہے جس سے امریکی فوجیوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

مثال کے طور پر، رپورٹ کے مطباق، ایک امریکی فوجی اڈے کی حفاظت کے لیے ’ایمور گروپ‘ نامی پرائیویٹ ادارے کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو محافظوں کی بھرتی کے لیے دو جنگجو کمانڈروں پر انحصار کرتی ہے اور ان میں سے ایک کمانڈر کا طالبان کے ساتھ تعلق ہے۔

وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک خط میں افغانستان میں درپیش اس مسئلے کااعتراف کرتے ہوئے نجی کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سینٹ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں اس وقت سکیورٹی کے نجی اداروں سے منسلک اہلکاروں کی تعداد 26 ہزار ہے جن میں نوے فیصد امریکی حکومت کی طرف سے دیے گئے ٹھیکوں کے تحت کام کر رہے ہیں۔

افغان ٹھیکے داروں پر عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے کے الزامات پہلے بھی منظر عام پر آچکے ہیں۔

افغانستان میں نیٹو افواج کو فوجی سازوسامان اور خوراک کی ترسیل کے لیے کرائے پر حاصل کیے جانے والے ٹرکوں کے ٹھیکوں کی امریکی کانگریس کی جون میں جاری ہونے والی ایک انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اس عمل کے ذریعے بالواسطہ طور پر لاکھوں امریکی ڈالرز افغان جنگجو کمانڈروں، سرکاری افسران اور طالبان کو ادا کیے جارہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG