افغانستان کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ گزشتہ دس ماہ کے دوران ملک میں طالبان عسکریت پسندوں نے لگ بھگ 19 ہزار حملے کیے جب کہ اسی عرصے کے دوران افغان نیشنل سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف تقریباً 700 کارروائیاں کیں۔
منگل کو کابل میں ایک پریس کانفرنس میں وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل دولت وزیری نے بتایا کہ ان دس ماہ کے دوران 2021 طالبان عسکریت پسند گرفتار کیے گئے جب کہ 365 مارے گئے۔
ترجمان کے فراہم کردہ ان اعداد و شمار کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
گزشتہ دس ماہ کے دوران مختلف کارروائیوں اور افغان فورسز میں احتساب کے عمل سے متعلق ترجمان نے صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وزارت دفاع فورسز میں بدعنوانی کے خلاف بھی کارروائی کر رہی ہے۔
دولت وزیری کا کہنا تھا کہ 62 سکیورٹی اہلکاروں کو مختلف الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا، 26 اہلکاروں کو بدعنوانی کے الزامات میں تحویل میں لیا گیا جب کہ دو کو پلِ محمود خان حملے اور چار کو داعش کے ساتھ مبینہ روابط پر حراست میں لیا گیا۔
مزید برآں 40 شہریوں کو بھی مختلف دہشت گرد حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر تحویل میں لیا گیا۔
ترجمان کے بقول دس ماہ کے دوران سکیورٹی فورسز کے 766 اہلکاروں اور آٹھ شہریوں کو مختلف جرائم کے ارتکاب پر جیل بھیجا گیا جب کہ دو کو سزائے موت بھی سنائی گئی۔
دولت وزیری نے بتایا کہ اس وقت 1600 خواتین افغان نیشنل فورسز میں مختلف عہدوں پر کام کر رہی ہیں۔