افغانستان میں جمعے کے روز ایک خودکش بمبار نے بارو د سے بھری ہوئی ایک گاڑی پولیس کے ہیڈ کوارٹرز سے ٹکرا دی جس کی زد میں آکر 6 اہل کار ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔
عہدے داروں نے کہا ہے طالبان نے جنوبی صوبے قندھار کے ضلع میوند میں صبح سویرے حملہ کیا۔
حالیہ عرصے میں طالبان نے سیکیورٹی فورسز ،پولیس اور ان کی تنصیبات پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
قندھار پولیس کے ترجمان غورزانگ آفریدی نے کہا اس حملے میں 6 اہل کار ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔ ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ کا ہدف بننے والے تمام اہل کار مقامی باشندے تھے۔
ایک پولیس اہل کار نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکہ بہت زور دار تھا اور اس کی آواز کئی میل تک سنی گئی۔
اہل کار نے بتایاکہ دھماکے میں 8 پولیس اہل کار ہلاک ہوئے یا وہ عمارت کے ملبے کے نیچے دب گئے جب کہ تین اہل کار ابھی تک لاپتا ہیں۔
طالبان سیکیورٹی اداروں کی تنصیبات پر حملے ان کی حوصلہ شکنی کرنے اور ان کے ہتھیار اور گولہ بارود لوٹنے کے لیے کر رہے ہیں تاکہ 16 سال سے جاری جنگ میں مزید تیزی لائی جا سکے۔
عہدے دار کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں میں طالبان سیکیورٹی اہل کاروں سے درجنوں بکتر بند گاڑیاں چھین چکے ہیں، جن میں سے کچھ گاڑیاں سیکیورٹی فورسز کے خلاف بارودی دھماکوں ں کے لیے استعمال کی گئی ہیں اور ان کے پھٹنے سے بڑ ے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔