ٹیکنالوجی کی دنیا کی مشہور کمپنی 'ایپل' 2020 کی آخری سہ ماہی میں سب سے زیادہ اسمارٹ فون فروخت کرنے والی کمپنی بن گئی ہے۔ دوسری جانب چینی کمپنی ہواوے کے کاروبار پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
بدھ کو سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق ایپل کے اسمارٹ فون کی فروخت میں 2020 کی آخری سہ ماہی کے دوران 22 فی صد اضافہ ہوا اور یہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
ایپل نے آئی فون 12 کی شکل میں 'فائیو جی انٹرنیٹ' کی سہولت رکھنے والا جو نیا ماڈل متعارف کرایا ہے، لوگوں نے اسے خاصا پسند کیا ہے۔ بالخصوص چین میں ایپل کے اسمارٹ فونز کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے یہ اعداد و شمار 'ریسرچ فرم انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن' (آئی ڈی سی) کے حوالے سے رپورٹ کیے ہیں۔
آئی ڈی سی کے مطابق 2020 کی آخری سہ ماہی میں ایپل کے اسمارٹ فونز کی ترسیل نو کروڑ سے زائد فونز تک پہنچ گئی جو کسی بھی سہ ماہی میں کمپنی کی سب سے زیادہ فروخت ہے۔ اس عرصے کے دوران ایپل کا موبائل فون کی فروخت کے حوالے سے عالمی مارکیٹ میں 23.4 فی صد حصہ رہا۔
چین کی اسمارٹ فون مارکیٹ پر گہری نظر رکھنے والے ٹیکنالوجی ماہر نکول پینگ کے مطابق چین میں اگرچہ اب بھی ہواوے کی طلب موجود ہے۔ لیکن اس کی سپلائی ڈیمانڈ کے مطابق نہیں تھی۔ ایپل نے اس موقع کا بھر پور فائدہ اٹھایا اور ہواوے کی مارکیٹ کو بھی اپنی گرفت میں لے لیا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2020 کی آخری سہ ماہی میں سالانہ چھٹیوں کے دوران ایپل کی آمدنی پہلی مرتبہ 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔ چین، ہانگ کانگ اور تائیوان میں ایپل کے اسمارٹ فونز کی فروخت میں 57 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ایپل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹم کک نے بھی 'رائٹرز' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کی شہری آبادی میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے تین اسمارٹ فونز میں سے دو ایپل کے ہیں۔
اسمارٹ فونز بنانے والی ایک اور بڑی کمپنی سام سنگ کے فونز کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سال 2020 کی آخری سہ ماہی میں جنوبی کوریا کی اس کمپنی کا اسمارٹ فونز کی فروخت کے حوالے سے عالمی مارکیٹ میں حصہ 19.1 فی صد رہا جب کہ کمپنی کی ڈیوائسز کی فروخت میں 6.2 فی صد اضافہ ہوا۔ سام سنگ نے ان تین ماہ میں سات کروڑ 39 لاکھ سے زائد فون فروخت کیے۔
دوسری جانب چینی کمپنی ہواوے کو خاصا نقصان اٹھانا پڑا۔ گزشتہ سال کے آخری تین ماہ میں اس کے فونز کی فروخت چار کروڑ 24 لاکھ سے گر کر تین کروڑ 23 لاکھ ڈیوائسز پر آ گئی۔
اگر سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو 2020 موبائل فونز کی فروخت کے حوالے سے 2019 سے زیادہ اچھا نہیں رہا۔ گزشتہ سال اسمارٹ فونز کی فروخت میں 5.9 فی صد کمی آئی ہے۔
آئی ڈی سی کے مطابق سن 2019 میں ایک ارب 37 کروڑ سے زائد اسمارٹ فونز فروخت ہوئے تھے جب کہ گزشتہ سال ایک ارب 29 کروڑ فون فروخت ہوئے۔
سام سنگ نے 2020 میں 26 کروڑ 67 لاکھ فون فروخت کیے اور پہلے نمبر پر رہی۔ ایپل نے دوسرے نمبر پر رہتے ہوئے 20 کروڑ 61 لاکھ سے زائد فون فروخت کیے۔ ہواوے 18 کروڑ 9 لاکھ فونز کی فروخت کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ہے۔ واضح رہے کہ ہواوے نے 2019 میں 24 کروڑ سے زائد فون فروخت کیے تھے۔
ہواوے کو امریکہ کی جانب سے عائد پابندیوں کی وجہ سے گہری زک پہنچی ہے۔ سابق امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہواوے کو سیکیورٹی وجوہات پر بلیک لسٹ کر دیا تھا اور دیگر کمپنیوں کو بھی پابند کیا تھا کہ وہ ہواوے کو پرزوں کی سپلائی روک دیں۔