رسائی کے لنکس

نیا چیئرمین نیب کون ہوگا؟ سیاسی جماعتوں میں محاذ آرائی


پاکستان میں چیئر مین نیب کے عہدے پر تقرری وزیر اعظم اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے راہنما کی مشاورت سے ہوتی ہے۔ اس عمل کے شفاف ہونے پر تحریک انصاف سوال اٹھاتی رہی ہے۔

قومی احتساب بیورو نیب کے چیئرمین کے لیے سیاسی جماعتوں میں محاذ آرائی شروع ہوگئی ہے اور تجویز کردہ 6 ناموں میں ایک اور نام کا اضافہ ہوگیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ نے اس عہدے کے لیے محمود رضوی کا نام تجویز کیا ہے۔

جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی اور حکمران جماعت کی جانب سے تجویز کردہ ناموں کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کا مشاورت نہ کرنے کا شکوہ بھی کیا ہے۔

قومی احتساب بیورو کے نئے چیئرمین کی تقرری کے لیے حزب اختلاف پیپلز پارٹی اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کی جانب سے تجویز کردہ 6 ناموں کو پاکستان تحریک انصاف نے مسترد کردیا اور یہ الزام عائد کیا کہ تقرری پر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا مک مکا ہوگیا ہے۔

تحریک انصاف کے ایوان زیریں میں پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان ہمارا کوئی کردار نہیں ۔ میں قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی نمائندگی کرتا ہوں اور ایوان میں تحریک انصاف کا پارلیمانی راہنما ہوں، لیکن خورشید شاہ نے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ اس اہم عہدے کے لیے سامنے آنے والے 6 ناموں میں ہمارا کوئی حصہ نہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری پرمسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کا مک مکا ہوگیا ہے۔ ہم چیئرمین نیب کی تقرری میں حکومت اورپیپلزپارٹی کے مک مکا کا حصہ نہیں بنیں گے۔ نئے چیئرمین نیب کے لیے لندن میں نااہل وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے آفتاب سلطان کا نام سرفہرست ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ نیا چیئرمین بھی چوہدری قمر زمان جیسا ہی ہوگا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے تحریک انصاف کو ایک مرتبہ پھر نام تجویز کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ شاہ محمود قریشی کی تنقید بلا جواز ہے۔ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے تحریک انصاف کی شیریں مزاری، عارف علوی اور شفقت محمود سے رابطہ کیا تھا۔ تحریک انصاف ابھی بھی نام دے سکتی ہے۔ جتنے نام بھی سامنے آئیں گے جائزہ لیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ چیئرمین نیب کے لیے ایم کیو ایم نے محمود رضوی کا نام تجویز کر دیا ہے اور ا ب تک موصول ہونے والے ناموں کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے شکوہ کیا کہ چیئرمین نیب کی تقرری لے لیے ابھی تک ان کی جماعت سے کوئی نام نہیں مانگا گیا اور اس سلسلے میں اب تک کوئی رابطہ بھی نہیں کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG