ایک عوامی سروےکے مطابق شہزادے ولیم کو برطانوی عوام نےاپنا سب سے چہیتا شہزادہ قرار دیا ہے۔ تیس سالہ شہزادے ولیم کو برطانیہ میں جو مقبولیت حاصل ہوئی ہے وہ اب تک کسی بھی شاہی خاندان کے فرد کو نصیب نہیں ہو سکی حتی کہ ان کی خوش لباس اہلیہ کیتھرین میڈیلٹن (کیٹ) بھی عوامی پسندیدگی میں ان سے ان سے کافی پیچھے ہیں ۔
ملکہ برطانیہ کی پذیرائی دوسرے درجے پر کی گئی ۔ تیسرے درجے پر شہزادہ ہیری مقبول رہے،چوتھے درجے پر شہزادی کیتھرین پسندیدہ رہیں، جبکہ پانچواں درجہ مستقبل کے بادشاہ شہزادہ چارلس کا ہے ۔
ملکہ برطانیہ کے ڈائمنڈ جوبلی کے اختتام پر' کنگ کالج لندن 'اوراعلی برطانوی تحقیقی ادارے 'ایپسس موری' کے باہمی اشتراک سےشاہی خاندان کے بارے میں رائے عامہ جاننےکے لیے ایک سروے کرایا گیا۔ لوگوں سے پوچھا گیا کہ شاہی خاندان میں ان کا پسندیدہ فرد کون ہے ؟ وہ ملکہ برطانیہ کی ساٹھ سالہ کارکردگی سےکسقدر مطمئن ہیں؟
ملکہ الزبتھ کوسربراہ مملکت کی حیثیت سے پسندکرنے والوں کی شرح نوے فیصد رہی، جو کہ ان کے لیے اب تک کی جانے والی کسی بھی پولنگ میں سب سے ذیادہ شرح تناسب ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ملکہ اپنے فرائض با خوبی نبھا رہی ہیں اور وہ تاج برطانیہ کو برطانوی عوام کا فخر سمجھتے ہیں۔
گذشتہ تیس برسوں سےباقاعدگی سے کیا جانے والے سروے رپورٹ کے مطابق دو تہائی برطانوی عوام شہزادے ولیم کو اپنا مستقبل کا بادشاہ دیکھنا چاہتے ہیں ۔زیادہ تر لوگوں کا ماننا ہے کہ شہزادی ولیم کو اب براہ راست بادشاہت ملنی چاہیے کیونکہ وہ نوجوان ہیں اور عوامی امنگوں پر پورےاترتے ہیں۔ان لوگوں کے نزدیک شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی شادی کے بعد شاہی خاندان ایک بار پھر سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے ۔
پول کے مطابق نوجوان جوڑا شاہی منصب کی ذمہ داریاں پورا کرنے کا اہل ہے اور سال 2011 میں ولیم اور کیٹ کی شادی نے شاہی خاندان کواز سر نو مقبول بنا دیا ہے ۔ یاد رہے کہ شہزادی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کی علیحدگی اور پھرشہزادی ڈیانا کی ایک کار حادثہ میں موت جیسے واقعات سے شاہی خاندان کی شہرت کودھچکا لگا تھا ، تاہم نوجوان جوڑے کی مقبولیت میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام شہزادے ولیم سے وہی محبت رکھتے ہیں جو ان کی والدہ شہزادی ڈیانا کے لیے ان کے دلوں میں تھی ۔
شہزادہ ولیم رائل ائیر فورس ریسرچ کے ادارے میں ریسکیو پائلٹ کی حیثیت سے بھرتی ہی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ مختلف تقریبات میں ملکہ برطانیہ کی نمائندگی کا فریضہ بھی انجام دیتے ہیں ۔اپنی سادگی اور پر وقار شخصیت کی بنا پر وہ برطانیہ کے عوامی شہزادے قرار پائے ہیں۔ وہ مستقبل کے بادشاہ شہزادہ چارلس سے مقبولیت میں کئی درجے آگے ہیں ۔
کنگ کالج لندن اورایپسس موری ریسرچ کے سربراہ پروفیسر'روجرمورٹی' کے مطابق نوجوان نسل کا ماننا ہے کہ ولیم اور کیٹ نوجوانوں کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ برطانوی شاہی خاندان جتنا ماڈرن آج نظر آتا ہے پہلےکبھی نہیں تھا ۔
سروے کے مطابق شہزادی ڈیانا گذشتہ تیس برسوں میں عوام میں سب سےزیادہ مقبول رہی ہیں ،مگر ان کے بیٹے کو تاریخ میں ایک ایسا شہزادہ قرار دیا جارہا ہے جو مقبولیت میں کسی بھی شاہی فرد سے کہیں آگے ہے ۔
شہزادہ ولیم کی پسندیدگی کی شرح62 فیصد ،ملکہ برطانیہ 48 فی صد،شہزادہ ہیری 36 فیصد ،ڈچز آف کیمبرج شہزادی کیٹ 23 فیصد اور شہزادہ چارلس کو 21 فیصد پذیرائی حاصل ہوئی ۔
ملکہ برطانیہ کی پذیرائی دوسرے درجے پر کی گئی ۔ تیسرے درجے پر شہزادہ ہیری مقبول رہے،چوتھے درجے پر شہزادی کیتھرین پسندیدہ رہیں، جبکہ پانچواں درجہ مستقبل کے بادشاہ شہزادہ چارلس کا ہے ۔
ملکہ برطانیہ کے ڈائمنڈ جوبلی کے اختتام پر' کنگ کالج لندن 'اوراعلی برطانوی تحقیقی ادارے 'ایپسس موری' کے باہمی اشتراک سےشاہی خاندان کے بارے میں رائے عامہ جاننےکے لیے ایک سروے کرایا گیا۔ لوگوں سے پوچھا گیا کہ شاہی خاندان میں ان کا پسندیدہ فرد کون ہے ؟ وہ ملکہ برطانیہ کی ساٹھ سالہ کارکردگی سےکسقدر مطمئن ہیں؟
ملکہ الزبتھ کوسربراہ مملکت کی حیثیت سے پسندکرنے والوں کی شرح نوے فیصد رہی، جو کہ ان کے لیے اب تک کی جانے والی کسی بھی پولنگ میں سب سے ذیادہ شرح تناسب ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ملکہ اپنے فرائض با خوبی نبھا رہی ہیں اور وہ تاج برطانیہ کو برطانوی عوام کا فخر سمجھتے ہیں۔
گذشتہ تیس برسوں سےباقاعدگی سے کیا جانے والے سروے رپورٹ کے مطابق دو تہائی برطانوی عوام شہزادے ولیم کو اپنا مستقبل کا بادشاہ دیکھنا چاہتے ہیں ۔زیادہ تر لوگوں کا ماننا ہے کہ شہزادی ولیم کو اب براہ راست بادشاہت ملنی چاہیے کیونکہ وہ نوجوان ہیں اور عوامی امنگوں پر پورےاترتے ہیں۔ان لوگوں کے نزدیک شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی شادی کے بعد شاہی خاندان ایک بار پھر سے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے ۔
پول کے مطابق نوجوان جوڑا شاہی منصب کی ذمہ داریاں پورا کرنے کا اہل ہے اور سال 2011 میں ولیم اور کیٹ کی شادی نے شاہی خاندان کواز سر نو مقبول بنا دیا ہے ۔ یاد رہے کہ شہزادی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کی علیحدگی اور پھرشہزادی ڈیانا کی ایک کار حادثہ میں موت جیسے واقعات سے شاہی خاندان کی شہرت کودھچکا لگا تھا ، تاہم نوجوان جوڑے کی مقبولیت میں اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام شہزادے ولیم سے وہی محبت رکھتے ہیں جو ان کی والدہ شہزادی ڈیانا کے لیے ان کے دلوں میں تھی ۔
شہزادہ ولیم رائل ائیر فورس ریسرچ کے ادارے میں ریسکیو پائلٹ کی حیثیت سے بھرتی ہی۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ مختلف تقریبات میں ملکہ برطانیہ کی نمائندگی کا فریضہ بھی انجام دیتے ہیں ۔اپنی سادگی اور پر وقار شخصیت کی بنا پر وہ برطانیہ کے عوامی شہزادے قرار پائے ہیں۔ وہ مستقبل کے بادشاہ شہزادہ چارلس سے مقبولیت میں کئی درجے آگے ہیں ۔
کنگ کالج لندن اورایپسس موری ریسرچ کے سربراہ پروفیسر'روجرمورٹی' کے مطابق نوجوان نسل کا ماننا ہے کہ ولیم اور کیٹ نوجوانوں کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ برطانوی شاہی خاندان جتنا ماڈرن آج نظر آتا ہے پہلےکبھی نہیں تھا ۔
سروے کے مطابق شہزادی ڈیانا گذشتہ تیس برسوں میں عوام میں سب سےزیادہ مقبول رہی ہیں ،مگر ان کے بیٹے کو تاریخ میں ایک ایسا شہزادہ قرار دیا جارہا ہے جو مقبولیت میں کسی بھی شاہی فرد سے کہیں آگے ہے ۔
شہزادہ ولیم کی پسندیدگی کی شرح62 فیصد ،ملکہ برطانیہ 48 فی صد،شہزادہ ہیری 36 فیصد ،ڈچز آف کیمبرج شہزادی کیٹ 23 فیصد اور شہزادہ چارلس کو 21 فیصد پذیرائی حاصل ہوئی ۔