ملکہٴ برطانیہ الزبتھ دوئم کی تخت نشینی کی ساٹھویں سالگرہ کی چار روزہ تقریبات کا آغاز ہفتے کے دِن ہوا۔ اس موقعےپر ملکہ نےجنوبی انگلینڈ میں ایپسم ڈاؤنز میدان کے مقام پرمنعقدہ گھڑسواری کےمظاہرےکی تقریب میں شرکت کی۔
ایپسم ڈربی میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کا اجتماع تھا، جِس میں سے بیشتر افراد کو اِس یادگار تقریب میں شرکت کی علامت کے طور پربرطانیہ کا قومی پرچم تقسیم کیا گیا۔
ملکہ کی 60سالہ تخت نشینی کی تقریبات کا سرکاری طور پرافتتاح ہفتے کے دِن اُس وقت ہوا جب وسطی لندن میں کنگز دستے نے41توپوں کی سلامی دی۔ یہ تقریب ہارس گارڈز پیریڈ کے مقام پرمنعقد ہوئی جس میں رایل ہارس آرٹلری نے حصہ لیا۔
ملکہ کی 1953ء میں ہونے والی تاجپوشی کی مناسبت سے توپوں کی سلامی کی تقریبات وِنڈسر، ایڈنبرگ، کارڈف اور بیلفاسٹ میں بھی منعقد ہوئیں۔
اتوار کو ملکہ الزبتھ ایک بحری بیڑے کے ذریعے دریائے ٹیمز پر منعقد ہونے والی ایک محفلِ موسیقی میں شرکت ہوں گی، جِس سفر میں اُن کے ہمراہ شاہی خاندان کے افراد اور ہزاروں کی تعداد میں رعیت ساتھ ہوگی۔ تقریب میں کم از کم 6000سکیورٹی محافظ تعینات ہوں گے۔
پیر کے روز 86برس کی ملکہ قومی مشعل روشن کریں گی، جب کہ کامن ویلتھ ممالک میں اِسی طرح کی ہزاروں مشعلیں روشن کی جائیں گی۔ منگل کو وہ اور اُن کے شوہر، شہزادہ فلپ ’تشکر کی دعائیہ سروس‘ میں شرکت کے لیے سینٹ پال کیتھڈرل جائیں گی۔
منگل کی شام اِن چار روزہ ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کا اختتام اُس وقت ہوگا جب شاہی خاندان بکنگھم پیلیس کی بالکنی میں جلوہ افروز ہوگا۔
سنہ 1952 میں اپنے والد کنگ جارج کے انتقال کے بعد، الزبتھ نے شاہی منصب سنبھالا اور اگلے برس وہ برطانیہ کے علاوہ سات کامن ویلتھ ممالک کی ملکہ بنیں، جِن میں کینیڈا، آسٹریلیا، نیو زیلینڈ، ساؤتھ افریقہ، پاکستان اور سیلون شامل تھے۔ سیلون کو بعد میں تبدیلی نام کے بعد سری لنکا کہا جانے لگا۔