آج چاکلیٹ مشروبات سے لے کر کیک، ڈیزرٹس اور میٹھی اشیا کا مقبول ترین حصہ بن چکی ہے۔ دنیا اسپین کے ذریعے چاکلیٹ کے ذائقے اور استعمال سے روشناس ہوئی لیکن اس کی تاریخ ہزاروں برس، مختلف اساطیر اور دلچسپ تاریخی روایات پر پھیلی ہوئی ہے۔
امریکہ میں شرح آبادی کے تناسب سے مسلمانوں کی سب سے بڑی تعداد ریاست نیو جرسی میں بستی ہے۔ یہاں سو سے زیادہ مساجد اور بہت سے حلال ریسٹورانٹس ہیں۔ گزشتہ دنوں اسلامک سوسائٹی آف سینٹرل جرسی کی جانب سے حلال فوڈ فیسٹیول کا انعقاد ہوا آنکھوں دیکھا حال جانتے ہیں ندا سمیر سے
فوکوشیما کا جوہری پلانٹ 2012 سے بند ہے اور اسے مرحلہ وار ختم کیا جا رہاہے۔ اب جب کہ پلانٹ کی بندش کا عمل اپنے آخری مراحل میں ہے تو ٹینکوں میں محفوظ کیے گئے تابکار پانی ٹھکانے لگانے کا معاملہ ایک بڑا مسئلہ بن کر سامنے آ گیا ہے۔
بھارت میں 'برگر کنگ' کے دو آؤٹ لیٹس کے باہر ایک نوٹس چسپاں کیا گیا ہے جس پر لکھا ہے 'ٹماٹروں کو بھی چھٹیوں کی ضرورت ہے، ہم اپنے کھانوں میں ٹماٹر نہیں ڈال سکتے۔'
رنگ دار مکئی عموماً کھانے کے استعمال میں نہیں آتی کیونکہ رنگدار دانے عام مکئی کے مقابلے میں سخت ہوتے ہیں۔ لیکن آرگینک خوراک کے بڑھتے ہوئے رواج نے لوگوں کو توجہ رنگدار مکئی کی جانب بھی مبذول کروا دی ہے۔ کیونکہ رنگ دار دانوں والی مکئی آرگینک خوراک میں شامل ہے۔
امریکہ کی سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’پرائم‘ نامی انرجی ڈرنک میں کیفین کی بلند شرح کی تحقیقات کرے ۔
گرین ہاؤس عموماً میازاکی کو نیلامی کے ذریعے فروخت کرتے ہیں۔ یہ بولی 50 ڈالر فی آم سے کم نہیں ہوتی، لیکن ایسی مثالیں بھی موجود ہیں کہ ایک ایک آم دو ہزار ڈالر تک میں فروخت ہوا۔
گوشت تیار کرنے کے لیے زندہ چکن کے جسم سے خلیے حاصل کیے جاتے ہیں اور پلانٹ میں ان کی اسی ماحول میں پرورش کی جاتی ہے اور اسے وہی خوراک مہیا کی جاتی جو اسے قدرتی طور پر چکن کے جسم کے اندر ملتی ہے۔
جرمنی کی وزارتِ زراعت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں گوشت کی کھپت کم ہو کر فی کس 52 کلو ہوگئی ہے جو کہ 1989 کے بعد جرمنی کی کم ترین شرح ہے۔اس کے مقابلے میں پانچ سال پہلے تک جرمنی میں فی شہری اوسطاً سالانہ61 کلو گوشت کھاتا تھا۔
وزیر اعظم مودی بھارت کی آبادی کی اکثریت کی طرح ویجیٹیرین یعنی سبزی خور ہیں۔ اس لیے اسٹیٹ ڈنر کے مینیو میں شامل ڈشزمکمل طور پر اناج، سبزیوں اور پھلوں سے تیار کی گئی ہیں۔
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق،میلینئل کہلانے والے 27 سے42 سالہ امریکی اب یہ کہتےنظر آتے ہیں کہ وہ اطالوی کھانوں پر میکسیکن کھانوں کو ترجیح دیتے ہیں، جب کہ جینریشن زی کہلانے والے 8 سے 23 سال کے نوجوان اطالوی پزے اور لزانیہ کی بجائے ٹاکوز اور میکسیکو کے کھانوں کو زیادہ پسند کر رہے ہیں
لیبارٹری میں گوشت بنانے کے لیے جانوروں سے حاصل کردہ خلیات کی افزائش کی جاتی ہے جس سے حاصل ہونے والا گوشت اپنی ساخت اور ذائقے میں حقیقی جانوروں کے گوشت جیسا ہوتا ہے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available