رسائی کے لنکس

کیا انرجی ڈرنک’پرائم‘ امریکہ میں بچوں کو ہدف بنا رہی ہے؟


امریکہ کی سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’پرائم‘ نامی انرجی ڈرنک میں کیفین کی بلند سطح کی تحقیقات کرے ۔

چک شومر نے کہا کہ پرائم انرجی ڈرنک کے ایک کین میں کیفین ’ریڈ بل‘ کے ایک کین سے دگنی جب کہ کوکا کولا کے کین سے چھ گنا زیادہ ہوتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے والدین کو خبردار کیا کہ یہ مشروب سوشل میڈیا پر مقبول ہے۔

کمپنی کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق کمپنی 18 سال سے کم عمر کے افراد کےلیے اس مشروب کو تجویز نہیں کرتی۔

چک شومر نے دعویٰ کیا ہے کہ مشروبات کی مارکیٹنگ نابالغ افراد کے لیے پرکشش ہے۔

یوٹیوب کے دو مشہور ستاروں، لوگن اور جے جے، کے ایس آئی کی جانب سے پبلسٹی کی وجہ سےیہ انرجی ڈرنک اس وقت موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔

یہ ڈرنک گزشتہ برس متعارف کرائی گئی تھی جب اسے خریدنے کے لیے اسٹورز میں خریدار لمبی لائنیں لگائے موجود تھے۔

نیویارک سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ رکنِ سینیٹ چک شومر کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے موسم گرما کا یہ مقبول ’اسٹیٹس سمبل‘ کوئی لباس یا کھلونا نہیں ہے - یہ ایک مشروب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خریدار اور والدین ہوشیار رہیں کیوں کہ یہ بچوں کے لیے صحت کے حوالے سے ایک سنگین تشویش کا سبب ہے۔

اتوار کو نیویارک میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے میں چک شومر نے کہا کہ اس مشروب کا نام پرائم ہے اور اس کے کین میں کیفین کی سطح اتنی بلند ہوتی ہے کہ آپ کو حیرت میں ڈال دے۔

شومر کہتے ہیں کہ دوسرا مسئلہ یہ ہےکہ زیادہ تر والدین نے اس چیز کے بارے میں سنا بھی نہیں ہے جس کے لیے ان کے بچے التجائیں کر رہے ہیں۔

کمپنی کے نمائندوں نے اپنی پروڈکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیبل پر واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ یہ 18 سال سے کم عمر افراد کے لیے نہیں ہے۔

کمپنی کے مطابق وہ ایک الگ اسپورٹس ڈرنک بیچتی ہے جسے’پرائم ہائیڈریشن‘ کہا جاتا ہے جس میں بالکل بھی کیفین نہیں ہوتی۔

ایف ڈی اے کو لکھے گئے اپنے خط میں چک شومر نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں مشروبات کی آن لائن مارکیٹنگ میں کوئی خاص فرق نہیں ہے جس کی وجہ سے بہت سے والدین یہ سمجھتےہیں کہ وہ اپنے بچوں کے لیے جوس خرید رہے ہیں لیکن وہ صرف کیفین کی بلند مقدار ان کو دیتے ہیں۔

اسی دوران اسپین کی فٹ بال چیمپئن بارسلونا نے پرائم کو اپنا آفیشل ہائیڈریشن پارٹنر بنانے اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا پربتایا گیا ہے کہ انٹرنیٹ انفلوئنسرز جے جے، کے ایس آئی اور لوگن پال نےاسپورٹس ڈرنکس برانڈ کے ساتھ تین سال کامعاہدہ کیا ہے۔

اس انرجی ڈرنک پر اتنی تشویش کیوں؟

انفلوئنسرز کا تشہیر کردہ انرجی ڈرنک جس نے بچوں میں وائرل مقبولیت حاصل کی ہے، اسے کیفین کی ممکنہ خطرناک سطح کی وجہ سے قانون سازوں اور ماہرین صحت کی جانب سے جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔

اس مشروب کی تشہیر کے دوران کہا گیا کہ اس میں زیرو شوگر ہے۔ البتہ یہ ان انرجی ڈرنکس کی بڑھتی ہوئی تعداد میں شامل ہے جن میں کیفین کی سطح بلند ہوتی ہے۔

پرائم کے معاملے میں یہ 200 ملی گرام فی 12 اونس ہے یعنی ایک کین پینے کا مطلب ہے آپ تقریباً نصف درجن کوک یا تقریباً دو ریڈ بل کے کین پی رہے ہیں۔

سال 2022 میں امریکی ہارٹ ایسوسی ایشن نے ڈاکٹروں کو ہدایات دی تھیں کہ مریضوں سے سگریٹ، بلڈ پریشر، خوراک اور ورزش کی معلومات کے ساتھ ساتھ یہ پوچھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ وہ کتنے گھنٹے نیند لیتے ہیں۔

لیکن بہت سے افراد اپنے جسم کو نیند سے لڑنے پر مجبور کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ کیفین والے مشروبات لیتے ہیں تاکہ دن کے وقت الرٹ رہ سکیں۔ کچھ لوگ رات میں کام کرتے ہیں اور صبح میں سوتے ہیں۔ لیکن بچوں کے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔

نیند ویسے تو ہر شخص کے لیے اہم ہے لیکن خاص طور پر بچوں کے لیے سونا ناگزیر ہوتا ہے کیوں کہ ان کی جسمانی نشو و نما کے لیے خاطر خواہ گھنٹوں کی نیند ضروری ہے۔

’نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن‘ کی عمر کے لحاظ سے نیند سے متعلق سفارشات کے مطابق، 6 سے 13 سال، کے بچوں کو 9 سے 11 گھنٹے، اور 14 سے17 سال کے نوجوانوں کو 8 سے 10 گھنٹےتک سونا چاہیے۔

اس لیے کیفین والا کوئی بھی ڈرنک انہیں رات کی انتہائی اہم نیند سے محروم کرکے صحت کے متعدد مسائل سے دوچار کر سکتا ہے۔

کچھ ماہرین اطفال نے چھوٹے بچوں پر کیفین کے ممکنہ اثرات جیسے دل کے مسائل، اضطراب اور ہاضمے کے مسائل سے خبردار کیا ہے۔

اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG