پاکستان نے افغانستان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے جزبہ خیر سگالی کے طور پر بھارت کی جانب سے واہگہ بارڈر کے ذریعے 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور زندگی بچانے والی ادوایات کی نقل و حمل کی اجازت دی ہے۔
طالبان کے رواں سال اگست میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد عالمی مالیاتی اداروں اور امریکہ نے افغان مرکزی بینک کے نو ارب ڈالر سے زائد مالیت کے اثاثوں کو منجمد کر دیا ہے۔
کھدائی کے دوران قلعے کے چار ستون، پانی کی ایک ٹینکی اور نکاس کے نظام کے آثار ملے ہیں۔ اس کے علاوہ نگرانی کے لیے بنائے گئے قلعے کے ایک برج کے آثار بھی دریافت ہوئے ہیں
افغانستان کی سابق رکنِ پارلیمنٹ شینکئی کڑوخیل کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں سیاسی کارکنوں، انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے رضا کاروں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ اگر پالیسی جاری رہی تو بین الاقوامی برادری بھی طالبان کی حکومت کی حمایت نہیں کرے گی۔
افغانستان میں جن چار خواتین کو ہلاک کیا گیا ان میں سماجی کارکن فروزون صافی بھی شامل ہیں جو افغانستان میں خواتین کے حقوق کی ایک سرگرم رکن تھیں۔
پاکستان کے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی سے بات چیت آئینِ پاکستان کے تحت ہو رہی ہے جس میں متاثرہ علاقوں کے افراد کو نظر انہیں نہیں کیا جائے گا اور انہیں مکمل اعتماد میں بھی لیا جا رہا ہے۔
2019 میں کے ایک سروے میں سامنے آیا تھا کہ گول نیشنل پارک میں لگ بھگ دو ہزار 800 مارخور تھے جن کی تعداد 2020 میں کم ہو کر تقریباََ 2000 تک رہ گئی ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مفتی نور ولی محسود کی پاکستان آمد کے دعوؤں کی تردید کی ہے۔
مبصرین کا خیال ہے کہ ایران کابل کی نئی وسیع البنیاد حکومت میں ہزارہ برادری کی مناسب نمائندگی کا خواہش مند ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسے شدت پسند تنظیم داعش کے دوبارہ سر اٹھانے پر بھی شدید تحفظات ہیں۔
شاہانہ اجون کا 15 سالہ بیٹا اسفند بھی اُن درجنوں معصوم بچوں میں شامل تھا جو آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں کی اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بن کر جان کی بازی ہار گئے تھے۔
داعش نے حال ہی میں طالبان کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر قندھار اور قندوز کی مساجد میں خود کش حملے کیے تھے جن میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
صوبہ پکتیا سے تعلق رکھنے والے سخی گل کباڑ مارکیٹ میں اپنے گھر سے کمبل، صوفہ سیٹ، واشنگ مشین، ٹیلی وژن اور چارپائیاں فروخت کرنے کے لیے لائے ہیں۔
حال ہی میں پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹننٹ جنرل فیض حمید کے دورۂ کابل کے بعد پاکستان مخالف مظاہروں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
امریکی انخلا مکمل ہونے کے بعد طالبان نے ایئرپورٹ کا نظام سنبھال لیا ہے جب کہ رات گئے طالبان جنگجو امریکی فوجیوں کے انخلا کی خوشی میں ہوائی فائرنگ کرتے رہے۔
پاکستان اور افغانستان کی سرحدی گزرگاہ طورخم پر صورتِ حال معمول پر آ رہی ہے۔ تجارتی سامان کی نقل و حمل جاری ہے اور پاکستان میں پھنس جانے والے افغان شہری بھی وطن لوٹ رہے ہیں۔ طورخم بارڈر پر جاری سرگرمیاں دیکھیے نذر الاسلام کی اس رپورٹ میں۔
طورخم بارڈر کی سیکیورٹی پر مامور طالبان اہل کار کے مطابق وہ کسی کو بلا وجہ تنگ نہیں کرتے اور کوشش ہوتی ہے کہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھا جائے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں ٹی ٹی پی کے افغان طالبان کے ساتھ گہرے مراسم رہے ہیں اور افغانستان میں طالبان کے قبضے سے ان کے نظریات کو تقویت مل سکتی ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے ایک ہفتے بعد بھی طالبان نے ملک کے انتظام چلانے کے حوالے سے کوئی باضاطہ حکمتِ عملی کا اعلان نہیں کیا گیا۔ پر امن اقتدار کے حوالے سے طالبان سیاسی رہنماؤں سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔
مزید لوڈ کریں