’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے افغان صدر سے ملاقات میں پاکستان کے اس موقف کو دہرایا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے۔
رپورٹ میں الزام گیا تھا کہ پاکستان افغانستان اور بھارت میں اب بھی شدت پسندوں کا ’درپردہ‘ استعمال کر رہا ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق حکومت پاکستان کو اُس رپورٹ کے مندرجات پر شدید تحفظات ہیں
سرحد پار حملے کی دھمکی کے بارے میں مبصرین کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کے بعد اس گروپ کی طرف سے ایسے بیانات کا مقصد خبروں میں اہمیت حاصل کرنا ہے۔
فوجی کے سربراہ نے وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ’نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی‘ کو فعال بنایا جائے گا تاکہ دہشت گردی سے موثر طریقے سے نمٹا جائے۔
خیبر ایجنسی میں ہونے والے حملے کا نشانہ بظاہر فرنٹئیر کور کے اہلکار تھے لیکن بم دھماکے کی زد میں آ کر قریب سے گزرنے والا مقامی امن کمیٹی کا کارکن بھی ہلاک ہو گیا۔
54 اضلاع میں فوج، رینجرز، فرنٹئیر کور اور فرنٹئیر کانسٹیبلری کے 32695 اہلکار صوبائی حکومتوں کی معاونت کے لیے تعینات کیے گئے۔ جب کہ 12 ہیلی کاپٹر فضائی نگرانی کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
اس میچ میں جہاں پاکستانی بلے بازوں نے پر اعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلوی ٹیم کے لیے بڑے اہداف مقرر کیے وہیں نوجوان باؤلرز نے شاندار کھیل کا مظاہرے کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
وزیراعظم نواز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی قوم دہشت گردوں کے شکست خوردہ نظریےکے خلاف متحد ہے اور شدت پسند قوم کو تقسیم اور خوفزدہ کرنے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
ہوائی اڈوں کے علاوہ، اسپتالوں کی استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لیے عملے کی تربیت شروع کر دی گئی ہے۔
لوئر اوکرزئی ایجنسی کے جس علاقے میں یہ سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا گیا وہ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے قریب ہی واقعہ ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ''چوک کے اوپر آپ پاکستان کی تقدیر یا مستقبل کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں، تو یہ فیصلے چوکوں یا چوراہوں میں تو نہیں ہوتے۔''
'ایف ڈی ایم اے' کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 1,71,559 افراد خیبر ایجنسی کے مختلف علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔جن میں سے 91 ہزار سے زائد بچے شامل ہیں۔
مارے جانے والے مشتبہ شدت پسندوں میں سے دو کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ غیر ملکی عسکریت پسند تھے۔ پاکستان نے ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے ان کی بندش کا مطالبہ کیا ہے۔
خیبر ایجنسی میں جاری کارروائی کے دوران اتوار کی شب ایک مہلک جھڑپ ہوئی، جس میں 21 شدت پسند اور آٹھ فوجی ہلاک ہو گئے۔
اُدھر پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’’جو ممبر پارٹی کے فیصلے کے مطابق مستعفی ہو گا، وہ پارٹی سے فارغ ہے، وہ تحریک انصاف کا حصہ نہیں ہو گا۔‘‘
سرتاج عزیر اور امریکی نمائندہ خصوصی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ پاکستان کے افغانستان اور بھارت سے تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق امریکہ کے خصوصی ایلچی اور سرتاج عزیز کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کو دہرایا گیا۔
خواجہ آصف نے حکومت کے خلاف دھرنا دینے والی جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اُن کی کوششوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
پاکستانی فوج نے 15 جون کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف ’ضرب عضب‘ کے نام سے ایک بھرپور فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔
وزیراعظم نے وزارت پانی و بجلی، وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل سے کہا کہ آئندہ سال فروری تک کم از کم 2400 میگاواٹ اضافی بجلی کی قومی گرڈ میں شمولیت کا یقینی بنایا جائے
مزید لوڈ کریں