علیم خان نے کابینہ میں شامل عون چوہدری اور نعمان لنگڑیال کو مستعفی ہونے کا کہا تھا تاہم بعد ازاں پارٹی چیئرمین جہانگیر ترین نے انہیں کابینہ میں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
استحکامِ پاکستان پارٹی کے صدرعبدالعلیم خان کہتے ہیں کہ عمران خان کو ٹیکنیکل ناک آؤٹ نہیں کیا جا رہا بلکہ انہوں نے جو کیا ہے وہ انہیں بھگتنا پڑے گا۔ وائس آف امریکہ کے علی فرقان کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ الیکشن میں پتا چلے گا کہ کون سی سیاسی جماعت کریش کرتی ہے اور کون پرواز کرتا ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بارش کے بعد کیا صورتِ حال ہے؟ بتا رہے ہیں علی فرقان۔
آرمی چیف کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب حال ہی میں چین کی ثالثی میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان امن معاہدہ ہوا ہے اور گزشتہ ماہ پاکستان، ایران اور چین نے بیجنگ میں انسداد دہشت گردی سے متعلق اپنا پہلا سہ فریقی اجلاس منعقد کیا۔
بعض سیاسی جماعتیں انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات پر زور دے رہی ہیں اور اس ضمن میں پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کمیٹی سیاسی رہنماؤں سے تجاویز لے رہی ہے۔
یہ ترمیم اس وقت میں لائی گئی ہے جب سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بیگم توشہ خانہ سمیت متعدد الزامات میں نیب کی تحقیقات کا سامنا کررہے ہیں۔
محصولات کا ہدف 9 ہزار 200 سے بڑھا کر 9ہزار 415 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ ان کی جماعت کے قیام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ کے کردار کا تاثر درست نہیں۔ وائس آف امریکہ کے علی فرقان کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا عمران خان نے ہر موقع پر ملکی مفاد کو نقصان پہنچایا۔ وہ انہیں مستقبل کا الطاف حسین بنتا دیکھ رہی ہیں۔
معاشی تجزیہ کار اور ماہر فرخ سلیم کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کے نویں جائزے کی منظوری اور قرض کی قسط کا اجراء مشکل نظر آتا ہے اور اگر ایسا کیا جاتا ہے تو وہ خصوصی اقدامات کے بعد ہی ممکن ہو گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے چند روز قبل ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حال ہی میں پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ میں سیلاب زدگان کے لیے مناسب رقم مختص نہ کرنے پر تنقید کی تھی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کو کابینہ کی بجائے جلسے میں لانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملہ انتظامی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے آئی ایم ایف پروگرام کی بنیادی شرائط کے خلاف قرار دیا ہے۔ یہ معاملہ ہے کیا؟ بتا رہے ہیں علی فرقان۔
آئی ایم ایف نے 6.5 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 9 ویں اور 10ویں جائزوں کو اکٹھا کرنے کا اشارہ دیا ہے تاہم، اس پر پیش رفت دکھائی نہیں دی اور آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کا حالیہ پروگرام 30 جون کو ختم ہونا ہے۔
رؤف حسن نے کہا کہ یہ بات اس تناظر میں ہے کہ اصل فیصلہ ساز حکومت نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ ہے۔ تاہم وہ کہتے ہیں کہ موجودہ حکومت کی حقیقت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ جو فیصلے ہورہے ہیں وہ موجودہ حکومت کررہی ہے یا اس حکومت کے ذریعے عمل درآمد کروائے جا رہے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کہتے ہیں کہ ان کی جماعت سب کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ اس وقت جو فیصلے ہو رہے ہیں یا تو حکومت کر رہی ہے یا اس سے کروائے جا رہے ہیں۔ وی او اے کے علی فرقان کو انٹرویو میں رؤف حسن نے پارٹی کی مستقبل کی حکمتِ عملی سمیت دیگر امور پر بات کی ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ کا مجموعی حجم 14500 ارب روپے ہونے کا امکان ہے جب کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9200 ارب، قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے 7300 ارب روپے مختص کیے جا سکتے ہیں۔
اقتصادی سروے ایک سالانہ دستاویز ہے جو کہ حکومت ہر سال بجٹ سے ایک روز پہلے پیش کرتی ہے۔ اقتصادی سروے میں ملک کی معاشی صورتِ حال کا احاطہ کرتے ہوئے اس کے خدوخال پیش کیے جاتے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی اتحادی حکومت ایسے وقت میں سالانہ بجٹ پیش کرنے جارہی ہے جب سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بیل آؤٹ کی تلاش میں ہے۔
معاشی بحران کے شکار پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر لگ بھگ نو ارب ڈالر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے مرکزی بینک کو بیرونی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت نے سرحد پر مقیم کالعدم تحریکِ طالبان کے عسکریت پسندوں کو سرحد سے دُور منتقل کرنے کی پیش کش کی ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو چاہیے کہ ٹی ٹی پی کو کنٹرول کریں۔
پاکستان کے وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ نے بتایا ہے کہ افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کے پاک افغان سرحد پر مقیم عسکریت پسندوں کو افغانستان کے دور دراز علاقوں میں بسانے کی پیش کش کی ہے تاکہ ان کی سرحد پار رسائی آسان نہ رہے۔
مزید لوڈ کریں