علی عمران وائس آف امریکہ اردو سے منسلک ہیں اور واشنگٹن ڈی سی سے رپورٹ کرتے ہیں۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کا تیار کردہ دنیا کا پہلا ایسا مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا گیا ہے جو زمین پر درجہ حرارت میں اضافہ کرنے والی گرین ہاوس گیسوں کے اخراج کے ذرائع کی نشاندہی کرے گا۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے متصل ریاست ورجینیا کی وزارت تعلیم نے اسکولوں میں سیل فون کے استعمال پر پابندی کی تجویز دی ہے جس کے بعد نوجوان نسل کے لیے ٹیکنالوجی کا کردار توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
ایک روسی ماہر طبعیات نے کہا ہے کہ ماسکو کو یوکرین جنگ میں اپنے اہداف جلد حاصل کرنے کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس مشورے کے منظرعام پر آنے سے ایک بار پھر یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا روس واقعی اس جنگ میں مہلک ہتھیار استعمال کر سکتا ہے۔
چین کے دیو ہیکل لیکن نرم و ملائم جلد کے دو پانڈا ریچھوں کی رواں سال امریکہ میں واپسی ہورہی ہے جسےدو عالمی طاقتوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں سفارت کاری کا اہم اظہار سمجھا جارہا ہے۔
واشنگٹن میں قائم شیکسپیئر فولجر لائبریری نے دنیا بھرسے اسکالرز کی تلاش کے بعد پاکستانی امریکی پروفیسر ڈاکٹر فرح کریم کوپر کو تاریخ کی پہلی غیر سفید فام ڈائریکٹر کے طور پر منتخب کیا ہے۔
ڈرامہ نویس ڈاکٹر اکبر احمد کہتے ہیں، " آج پہلے سے کہیں زیادہ اس بات کی ضرورت ہے کہ بھارت اور پاکستان کو یاد کرایا جائے کہ ان کے بانی رہنما برطانوی تسلط سے 1947 میں آزادی سے قبل تقسیم کے معاملے پر اختلافات کے باوجود عوا م کی بہتری، اور کمیونیٹیز کے درمیان ہم آہنگی اور امن چاہتے تھے۔"
واشنگٹن میں پاکستانی امور پر کام کرنے والے ماہرین اس گفتگو کو کئی حوالوں سے اہم سمجھتے ہیں کیونکہ پاکستان اس وقت سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے جبکہ ملک میں دہشت گرد ی کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
واشنگٹن میں جنوبی ایشیائی امور پر تحقیق کرنے والے زیادہ تر ماہرین مبینہ سائفر کی اشاعت کو پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر جاری داخلی کشمکش اور امریکہ اور پاکستان کے تعلقات پراس کے اثرات کے حوالے سے دیکھتے ہیں۔
افغانستان میں طالبان کے تقریباً دوسال قبل اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کی عائد کردہ پابندیوں سے انسانی حقوق کی صورت حال اور لوگوں کی اقتصادی ترقی کے امکانات میں مزید گراوٹ دیکھی جارہی ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت بین الااقوامی سطح پر عدم قبولیت سے کم ہی متاثر نظر آتی ہے۔
امریکہ نے بدھ کوایک بار پھر کہا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی تبدیلی کے سلسلے میں امریکہ کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔
پیرس میں مقیم پاکستانی، فرانسیسی سماجی کارکن تبسم سلیم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ فرانس کے بارے میں بین الااقوامی تاثرغلط ہے کہ ملک جان بوجھ کر ایک نظام کے تحت غیر فرانسیسی نژاد لوگوں سے امتیازی سلوک کرتا ہے۔ ان کے بقول، " فرانس نسل پرست ملک نہیں بلکہ حالیہ واقعات مجرمانہ نوعیت کے ہیں۔"
مبصرین کے مطابق ایک طرف تو چین کی روس سے یوکرین جنگ کے دوران دوستی سے عالمی سطح پر بیجنگ کی ساکھ کو حالیہ مہینوں میں ٹھیس پہنچی ہے اور دوسری طرف مغرب سے اس کے تعلقات میں کشیدگی آئی ہے۔ ایسے میں چین یہ سوچنے پر مجبور ہو سکتا ہے کہ کمزور ہوتے روس سے اس کے تعلقات کہیں بیجنگ کے لیے بوجھ نہ ثابت نہ ہوں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے دورے کے دوران امریکہ اور بھارت نے دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت کئی شعبوں میں تعاون کے معاہدے کیے اور رہنماوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو اکیسوں صدی کی اہم ترین شراکت داری قرار دیا۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کاروباری شخصیات نے کہا کہ پاکستانی امریکی، اپنےوطن کی ترقی میں حصہ لینے کے خواہاں ہیں ۔ لیکن وہ سوال کرتے ہیں کہ کیا پاکستان سیاسی عدم استحکام اور جمہوری اداروں کے فعال کردار میں فقدان کے وقت ایسے اقدامات اٹھانے کو تیار ہے جو سرمایہ کاری کو آسان بنا سکیں؟
پاکستانی میڈیا میں شائع ہونے والی ان خبروں نے تارکین وطن میں بے چینی سی پیدا کردی ہے کہ حکومت نے بیرون ملک مقیم تقریباً 500 پاکستانیوں کے خلاف نو مئی کو ہونے والے پر تشدد حملوں کے سلسلے میں قانونی چارہ جوئی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ حکومت یس کی تردید کرتی ہے
اس کتاب کی تقریب رونمائی مسلمز آف امریکہ اور رنگ محل نام کی تنظیموں کی مشترکہ میزبانی میں واشنگٹن کے مضافات میں ریاست میری لینڈ میں منعقد ہوئی۔ تارکینِ وطن نے پاکستان کو درپیش سیاسی کشیدگی اور اقتصادی چلینجز کے ماحول میں اس موقع کو تازہ ہوا کے ایک جھونکے سے تعبیر کیا۔
ماہرین اقتصادیات کے مطابق منصوبہ بندی کے تحت بہتر مواقع کی تلاش میں افراد اور خاندانوں کی امیگریشن کے کچھ فوائد بھی ہیں لیکن اچانک بڑی تعداد میں اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کا ملکی حالات کی وجہ سے بیرونِ ملک جانا پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز کو مزید گھمبیر کر سکتا ہے۔
بھارت کی کانرگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی نے بھارت اور امریکہ کے تعلقات کو وسیع البنیاد بنانے پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کو بھارت کو چین کے مقابلے میں ایک متبادل پیداواری ملک بنانے کے بارے میں بات چیت کرنی چاہیے۔
پروفیسر حسن عباس موجودہ افغان طالبان کو اعتدال پسند قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ طالبان نے کابل پر قبضہ کرتے وقت اس بات کی احتیاط کی کہ انفراسٹرکچر اور اداروں کو تباہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے افغانستان کی گزشتہ سیاسی حکومت کے ساٹھ فیصد ملازمین کو حکومت میں برقرار رکھا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کا بروقت استعمال ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والے ممالک کے لیے مجموعی پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر انہیں معاشی ترقی کی شاہراہ پر گامزن کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
مزید لوڈ کریں