جنرل مشرف نے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی نیب کے کام میں دخل نہیں دیا۔ بلکہ ہمیشہ بڑے لوگوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے نیب کی حوصلہ افزائی کی تھی۔
مسٹر گروسمین کے مطابق 2011 پاک امریکہ تعلقات کے لیے ایک مشکل سال تھا، لیکن پاک امریکہ تعلقات بہتر ہوگئے ہیں۔
پاکستانی وزیرِ خزانہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک یا ادارہ اتنا پڑا منصوبہ تنہا مکمل نہیں کرسکتا۔ لہذا، اِس سلسلے میں حکومتِ پاکستان کو دیگر ملکوں اور بین الاقوامی اداروں کی مدد کی ضرورت ہے
’نفرت بھرے پیغام کا جواب قانونی چارہ جوئی نہیں، بلکہ اُس سے نمٹنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ جواباً بہتر پیغامات دیے جائیں‘
امریکہ حقّانی نیٹ ورک کو افغانستان میں ہونے والے کئی ایک انتہائی مہلک حملوں کا ذمّہ دار قرار دیتا ہے۔ ان میں امریکی سفارت خانے، نیٹو کے ہیڈکوارٹرز اور کابل کے ایک فائیو سٹار ہوٹل پر حملے شامل ہیں
اِس دورے میں پاکستانی وزیر خارجہ کی کوشش ہوگی کہ امریکی حکام کے ساتھ ’تعمیری اور بامقصد ‘ بات چیت ہو: سفیر
ماہر نفسیات ڈاکٹر رونا فیلڈز کے مطابق ایسے کام کرنے والے لوگ دراصل صرف توجہ حاصل کرنے کی کوشش میں ہوتے ہیں۔
سمندری طوفان آئزک کے اثرات کی وجہ سے کنونشن کا آغاز ہوتے ہی اس کی کارروائی کو منگل تک ملتوی کر دیا گیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں ان کوششوں کا بھی ذکر تھا جو پاکستانی حکومت نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف گزشتہ ایک برس میں کی ہیں۔
امریکی دفتر خارجہ کی اس سالانہ رپورٹ میں دنیا بھر کے ممالک میں مذہبی آزادی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ 2011 کی رپورٹ دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ پاکستان کے غیر مسلم اقلیتوں اور فرقوں کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
اتوار کو ہونے والی اِس ملاقات میں افغانستان کو مستحکم بنانے، پاکستان کی معاشی ترّقی وتعلیم کا فروغ ، علاقے میں امن و استحکام پیدا کرنے اور باہمی تعاون کے تمام موضوعات زیرِ بحث آئیں گے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف تعاون پر بھی بات چیت متوقع ہے: ترجمان محکمہٴ خارجہ
’ ڈاکٹر صدّیقی معمول کے مطابق اپنے خاندان سے ٹیلی فون پر رابطے میں رہتی ہیں اور آخری دفعہ انہوں نے انّیس جون کو اپنے خاندان سے بات کی تھی‘
یہ کانفرنس پاک امریکہ لیڈرشپ فورم کے تحت منعقد کرائی گئی تھی جس کا مقصد پاکستان اور امریکہ میں عوامی اور غیر سرکاری رابطوں کو فروغ دینا ہے
امریکہ ایک ایسی پالیسی پر گامزن ہے جس کے ذریعے مستقبل میں پاکستان بلکہ تجارت پر انحصار کر سکے گا۔
امریکی محکمہٴ دفاع کے ایک سینئر افسر نے’ وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہےکہ پشاور کے امریکی قونصل خانے میں آئی سیف کے کچھ نئےرابطہ کاریا ’لیژون افسر ‘ ضرور پہنچے ہیں، جِن کا کام پاکستانی فوج سے رابطہ رکھنا ہوگا
صدر ا وباما کا کہناہے کہ زرداری سے ان کی مختصر گفتگو نیٹو اجلاس میں شرکت کے لیے جاتے وقت ہوئی
نیٹو کے اِس تاریخی اجلاس میں 60 کے قریب ممالک کے سربراہان اور عالمی تنظیم کے راہنما شریک ہورہے ہیں
مارک گروسمین کا کہنا تھا کہ ملاقات میں باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پردھیان مرکوز رہا
وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے صدر اوباما کے شیڈول کےمطابق اگرچہ وہ افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کر رہے ہیں، لیکن اُن کی صدر زرداری سے ’باہمی یا سہ فریقی ملاقات‘ شیڈول میں شامل نہیں ہے
ذرائع کے مطابق، نیٹو سربراہ اجلاس کے دوران صدر آصف علی زرداری، افغان صدر حامد کرزئی اور امریکی صدر براک اوباما کی سہ فریقی ملاقات کا امکان تقریباً ختم ہوگیا ہے
مزید لوڈ کریں