سکیورٹی فورسز سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار کو قبائل نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ مبینہ طور پر ایک مقامی لڑکی کو ساتھ لے جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
سکیورٹی فورسز کے اہلکار قبائلی علاقے کرم ایجنسی پیر کے روز معمول کے گشت پر تھے کہ ان کی گاڑی کو پہلے سے نصب دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان اور دیگر علاقوں سے فرار ہونے والے زیادہ تر عسکریت پسند بھی وادی تیراہ میں آ کر روپوش ہو گئے ہیں۔
مردان کے گاؤں خاؤکلے میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انسداد پولیو ٹیم کے رضاکار ایک گھرمیں ویکسین پلانے کے لیے موجود تھے۔
گاڑی کی پوری طرح تلاشی نہیں لی گئی تھی اس لیے اس میں نصب بارودی مواد میں پیر کی شام ایک زور دار دھماکا ہوا جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔
پیر کی صبح خاصہ دار فورس کی وردریوں میں ملبوس حملہ آوروں نے پولیٹکل ایجنٹ کے دفتر میں داخل ہو کر حفاظت پر معمور تین سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
ضلعی حکام کے مطابق وزیراعلٰی کے قافلے نے جس شاہراہ سے گزرنا تھا اس پر کچھ دیر کے لیے ٹریفک بند کر دی گئی تھی اور رش نا ہونے کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا۔
بم دھماکوں اور خودکش بمباروں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے تین اہلکاروں اور طالبان مخالف امن کمیٹی کے سات رضا کاروں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے۔
باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے اہم کمانڈر بھی کالعدم تحریک طالبان میں شامل ہیں۔ باور کیا جاتا ہے کہ ان کمانڈروں کے ذریعے گورنر شوکت اللہ مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے کے لیے حکمت عملی وضع کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق, وہ اتوار کو اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔ اُنھیں بیرسٹر مسعود کوثر کی جگہ گورنر مقرر کیا گیا ہے
پولیس کا کہنا ہے کہ جرار حسین کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا اور بظاہر یہ فرقہ واریت کی واردات معلوم ہوتی ہے۔
تحصیل غلام خان کے پہاڑی علاقے میں بغیر پائلٹ کے جاسوس طیاروں سے شدت پسندوں کے ایک مرکز پر دو میزائل داغے گئے جس سے عمارت کے بیشتر حصے تباہ ہو گئے۔
حکام کے مطابق جنوبی ضلع ہنگو میں یہ دھماکا پَٹ بازار میں واقع ایک مسجد کے باہر ہوا۔ دھماکے کے وقت لوگوں کی ایک بڑی تعداد نماز جمعہ کے لیے مسجد میں جمع تھی۔
قبائلی انتظامیہ میں شامل عہدیداروں کے مطابق اپر کرم کے علاقے ملک خیل میں انسداد پولیو کی ٹیم میں شامل اہلکار موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ سڑک میں نصب بم کی زد میں آگئے۔
اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز کی تازہ ترین کارروائی میں سات مشتبہ شدت پسند ہلاک اور متحد زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ گاؤں کالا میں اس وقت پیش آیا جب انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کے دوسرے روز دو رضاکار گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے بعد واپس جارہے تھے۔
قبائلیوں نے بتایا ہے کہ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں متحارب شدت پسند تنظیموں کے درمیان گھمسان کی لڑائی پیر کو چوتھے روز بھی جاری رہی
انٹیلی جنس ذرائع اور مقامی قبائلیوں کے مطابق یہ جھڑپیں جمعہ کی صبح شروع ہوئیں اور متحارب شدت پسند گروپوں کی طرف سے جدید خود کار ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
باڑہ خیبر ایجنسی میں تاجروں کی تنظیم کے صدر مکاف علی کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرین کے 10 رکنی وفد نے گورنر خیبر پختون خواہ سے مذاکرات بھی کیے۔
جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈہ میں ہونے والے ڈرون حملے میں طالبان کمانڈر مولوی نذیر سمیت کم ازکم نو جنگجو ہلاک ہوئے
مزید لوڈ کریں