ایک غیر سرکاری تنظیم کی چھ خواتین اہلکار اسکول میں پڑھانے کے بعد واپس گھر جارہی تھیں کہ انھیں نامعلوم مسلح افراد نے گولیوں سے نشانہ بنایا
دریں اثناء قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کے ایک ویران علاقے سے پیر کو نو افراد کی لاشیں ملی ہیں مقامی انتظامیہ کے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ ان افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا۔
حسن خیل کے علاقے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب درجنوں مسلح شدت پسندوں نے ایک چوکی پر حملہ کر کے لیویز فورسز کے دو اہلکاروں کو ہلاک اور 22 کو اغواء کر لیا۔
بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے سینیئر صوبائی وزیر کی نماز جنازہ اتوار کو پشاور کے کرنل شیر خان اسٹیڈیم میں ادا کی گئی۔
خودکش بم دھماکے میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے سینیئر وزیر بشیر احمد بلور سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے۔
افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی ایجنسی کے علاقے تبی میں ایک گھر پر چار میزائل داغے گئے۔
پشاور کے مضافاتی علاقے بڈھ بیر میں پیر کی صبح پولیس اہلکار ایک گاڑی میں معمول کی گشت پر تھے کہ انھیں ایک بم سے نشانہ بنایا گیا۔
افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں ہونے والے بم حملے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک جب کہ مولوی نذیر کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔
خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں یہ دھماکا نویں محرم کے ایک ماتمی جلوس کے قریب ہوا، زخمیوں میں سکیورٹی اہکار بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق بنوں کے مضافاتی علاقے جانی خیل میں موٹر سائیکل پر سوار مسلح افراد نے پولیس اہلکاروں کی گاڑی پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
پشاور میں سرکاری ذرائع نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں مقامی میڈیا کی اطلاعات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں میں کابل کے سابق گورنر داؤد جیلانی اور ملا عمرکے خصوصی مشیر ملا عبدالاحد جہانگیروال بھی شامل ہیں۔
ایس پی ہلال حیدر اپنے دفتر جا رہے تھے کہ قصہ خوانی بازار میں ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں ایس پی کے دو سرکاری محافظ بھی شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ بظاہر اس حملے کا نشانہ شدت پسندوں کے خلاف بنائے گئے مقامی امن لشکر کے سربراہ فاتح خان تھا جو کہ اپنے تین محافظوں سمیت موقع پر ہلاک ہوئے۔
شلوبر کے علاوہ ملک دین خیل اور کوہی کے علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف سکیورٹی فورسز نے اپنی کارروائی جاری رکھی جس میں اسے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل تھی۔
پولیس حکام کے مطابق نوشہرہ میں زیارت کاکا صاحب دربار کے داخلی دروازے سے کچھ فاصلے پر بم پہلے سے نصب کیا گیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق درہ آدم خیل کے مرکزی بازار میں اس دھماکے کا ہدف مقامی امن لشکر کا ایک دفتر تھا۔
فوجی اور سول ڈاکٹروں پر مشتمل خصوصی میڈیکل بورڈ نے کہا ہے کہ ملالہ کا مزید علاج پاکستان میں ممکن ہے، فی الحال بیرون ملک بھیجنے کی ضرورت نہیں
طالبان نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملالہ یوسفزئی پشتون ثقافت کے برعکس ناصرف مغربی اقدار کی حامی ہے بلکہ اس نے صدر اوباما کو بھی اپنا آئیڈیل قرار دیا ہے۔
حملہ آوروں نے شیوہ گاؤں کے قریب فوجی قافلے کو دستی بموں اور خود کار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔
دھماکے میں متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں اور اسپتال ذرائع نے بعض زخمیوں کی حالت تشویش ناک بیان کی ہے۔
مزید لوڈ کریں