ڈاکٹر شکیل آفریدی نے اپنی سزا کے خلاف کمشنر پشاور کی عدالت میں اپیل دائر کر رکھی تھی جس پر جمعرات کو فیصلہ سنایا گیا۔
ڈینگی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب سے ڈینگی وائرس سے نمٹنے والی ماہرین کی ٹیم اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی ایک جائزہ ٹیم سوات میں موجود ہے اور وہاں کام کررہی ہے۔
سیدو شریف گروپ آف ہاسپٹلز کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شاہ دوران نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ دس روز میں 125 سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔
ان افراد کو فوج کے بحالی مراکز سے مختلف شعبوں میں فنی تربیت دینے کے بعد رہا کیا گیا۔
گیارہ ستمبر 2001ء کے بعد، شیخ امین اللہ اور گنج مدرسے کی القاعدہ، لشکر طیبہ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر انتہا پسند اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط سامنے آئے
خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو مہم کے بارے میں محکمہ صحت کے ایک عہدیدار ڈاکٹر تیمور نے بتایا کہ صوبے کے 25 میں سے 9 اضلاع میں ضمنی انتخابات کی وجہ سے یہ مہم 26 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
جرائم اور دہشت گردی کے انسداد میں انٹیلی جنس معلومات کا کردار سب سے اہم ہے اسی لیے حکومت نے ’ڈائریکٹوریٹ آف کاؤنٹر ٹیرر ازم اینڈ انٹیلی جنس‘ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہلاک ہونے والے فوج کے کرنل،کیپٹن اور پولیس کے ایک علیٰ افسر چلاس میں ڈپٹی کشمنر کے گھر ہونے والے ایک اجلاس کے بعد واپس جارہے تھے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی
ڈیرہ اسمعیل خان کے کمشنر مشتاق جدون نے بتایا ہے کہ حملہ آور لائوڈ اسپیکر کے ذریعے اپنے ساتھیوں کے نام پکار رہے تھے جنہیں وہ اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
ڈاکٹر آفریدی کے وکلاء میں شامل میں ایک وکیل سمیع اللہ آفریدی نے صوبائی حکومت کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے موکل کی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہے۔
ان دھماکوں کے خلاف اہل تشیع کی تنظیم مجلس وحدت المسلمین نے ہفتہ کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے، جب کہ کرم ایجنسی میں ہفتہ کو فضا سوگوار ہے۔
حکام کے مطابق لوئر کرم کے علاقے علی زئی سے ایک چھوٹی مسافر گاڑی پاڑہ چنار جا رہی تھی کہ سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی۔
یہ کارروائی جمعہ کو اس وقت شروع کی گئی جب اکا خیل میں سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم حملے سے دو اہلکار ہلاک ہوگئے ۔
قبائلی انتظامیہ میں شامل عہدیداروں اور مقامی قبائلیوں کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ قمر نامی گاؤں میں اُنھیں نشانہ بنایا گیا۔
جاسوس طیارے سے میرعلی کے علاقے میں ایک موٹر سائیکل پر سوار مشتبہ شدت پسندوں پر دو میزائل داغے گئے جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے مذہبی رہنماؤں کی شمولیت اور مختلف دینی مدارس کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے گا۔
ہنگو میں ہونے والے خودکش حملے کا ہدف قبائلی رہنما ملک حبیب وزیر تھے جو اس واقعے میں زخمی ہوئے۔ تاہم ان کا ایک بھائی اور بھتیجا مرنے والے چھ افراد میں شامل ہیں۔
پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر میں مشتبہ شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کے قافلے کو بم سے نشانہ بنایا۔
بنوں کے نیم خود مختار علاقے جانی خیل میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا ہدف امن کمیٹی کے سربراہ ملک حاکم خان تھے۔
واقعے کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرار داد منظور کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے حکومت پر زور دیا گیا ہے۔
مزید لوڈ کریں