رسائی کے لنکس

خیبر پختونخواہ اور قبائلی ایجنسی میں 13 ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہنگو میں ہونے والے خودکش حملے کا ہدف قبائلی رہنما ملک حبیب وزیر تھے جو اس واقعے میں زخمی ہوئے۔ تاہم ان کا ایک بھائی اور بھتیجا مرنے والے چھ افراد میں شامل ہیں۔

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ اور قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں تشدد کے مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکاروں سمیت کم ازکم 13 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

پیر کو جنوبی ضلع ہنگو کے علاقے دو آبہ میں ایک خود کش بم حملے کا ہدف مقامی امن کمیٹی کے رکن ملک حبیب اللہ وزیر تھے۔

علاقے میں پولیس کے ایک افسر رحیم خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار خودکش حملہ آور نے ملک حبیب کی گاڑی سے موٹر سائیکل ٹکرائی جس کے نتیجے میں ایک زوردار دھماکا ہوا۔

اس دھماکے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے۔

حکام کے مطابق ملک حبیب بم دھماکے میں زخمی ہوئے جب کہ ان کا ایک بھائی اور بھتیجا مرنے والوں میں شامل ہیں۔

ہنگو میں گزشتہ ماہ کے اوائل میں رکن صوبائی اسمبلی فرید خان کو بھی نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔

ادھر ضلع سوابی میں دو پولیس اہلکار اس وقت اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جب وہ ایک سرکاری اسکول کی دیوار کے ساتھ نصب بم کو ناکارہ بنا رہے تھے۔ اس عمل کے دوران بم ایک زوردار دھماکے سے پھٹ گیا اور دونوں اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

دریں اثناء پشاور اور ملحقہ قبائلی ایجسی خیبر میں ایک پولیس اہلکار سمیت پانچ افراد کو نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے ہدف بنا کر قتل کردیا۔

ایک روز قبل پشاور ہی میں حساس ادارے کے ایک سابق افسر کو بھی ہدف بنا کر قتل کیا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG