پی ٹی ایم کے نمائندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس جرگے کو فیصلوں کا اختیار دیتے ہوئے باقاعدہ طور پر نوٹیفیکیشن جاری کرے۔
برسوں قبل ہونے والے اس تشدد کے نتیجے میں نہ صرف درجنوں افراد مارے گئے تھے بلکہ ایجنسی کے مرکزی قصبوں پاڑہ چنار اور صدہ سے سیکڑوں خاندانوں کو ملک کے دیگر علاقوں کو نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔
پشاور کے قریب جمرود بازار میں سینکڑوں کارخانہ داروں، دکانداروں اور تاجروں نے ٹیکسوں کے نفاذ کے خلاف نعرے لگائے اور حکومت کے اس فیصلے کو قبائلیوں کا معاشی قتل قرار دیا
مظاہرین نے الزام لگایا کہ کسی بھی سیاسی جماعت بالخصوص پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کی طرف مخصوص نشستوں پر نامزد کئے جانے والے امیدواروں میں مسیحی برادری کا کوئی فرد شامل نہیں ہے
دونوں فریقین پشتون تحفظ تحریک کے شمالی وزیرستان کے قصبے زرمک میں عید الفطر کے تیسرے دن منعقد کیے جانے والے جلسے کو منسوخ کرنے پر متفق ہو گئے ہیں اور آئندہ دو دنوں کے اندر پی ٹی ایم کے تمام گرفتار کارکنوں کے رہائی کے لئے جرگے کے درخواست پر حکومتی ادارے سے اقدامات کریں گے۔
پہاڑی ضلع دیر بالا میں پہلی مرتبہ خواتین نے رواں سال مارچ میں بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخاب میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔
شمالی وزیرستان کے انتظامی عہدیداروں اور سکیورٹی فورسز نے بدھ اور جمعرات کی درمیان شب دھرنے دینے والے مظاہرین کے خلاف کاروائی کرکے ان کو منتشر کر دیا
بدھ کی دوپہر حکام نے اس وقت دوبارہ کرفیو کے نفاذکا اعلان کردیا جب حکومت کے وفادار سابق عسکریت پسندوں پر مشتمل امن کمیٹی کے کمانڈروں اور جنگجووں نے وانا بازار میں قائم اپنے مورچے اور چوکیاں خالی کرنے سے انکار کردیا۔
وانا میں ہر قسم کے ٹیلی فون اور مواصلاتی سروس معطل ہے اور علاقے کا باقی ملک سے رابطہ کٹا ہوا ہے۔
دوست محمد سپریم کورٹ کا جج بنائے جانے سے قبل پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تصادم کے بعد وانا اور نواحی علاقوں میں اتوار کی شب کرفیو نافذ کردیا گیا تھا جو پیر کو بھی جاری ہے۔
پختون تحفظ تحریک نے اس واقعہ کے خلاف سوموار کے دن سے پرامن احتجاجی دھرنے کی کال دی ہے۔
قبائلی رہنماؤں، تجزیہ کاروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں ک ذمہ داران کا کہنا ہے کہ تنازعات کے حل کے لیے ضروری ہے کہ سابق قبائلی علاقوں میں سرکاری اداروں کو فی الفور مضبوط بنایا جائے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں اس بم حملے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
پچھلے کئی برسوں سے پشاور اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ فی الوقت فوری طور پر ایجنسیوں کے پولیٹیکل ایجنٹس کے عہدوں کو ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹس کے عہدوں کو اسسٹنٹ کمشنر کے عہدوں میں تبدیل کردیا جائے گا۔
مزید لوڈ کریں