شمالی وزیرستان کے قصبے رزمک میں پیر کی صبح نامعلوم حملہ آوروں نے پاکستان تحریک انصاف کے ایک انتخابی دفتر پر دستی بم پھینکا، جس کے نتیجے میں دفتر میں موجود 10 افراد زخمی ہوئے۔
شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ نے دستی بم حملے کے بارے میں ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ تاہم، انتظامیہ میں شامل عہدیداروں نے اس بم حملے کی تصدیق کی ہے۔
دستی بم حملے میں زخمی ہونے والوں کو مقامی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔
عہدیداروں اور قبائلی ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آور جو موٹر سائیکل پر سوار تھے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس بم حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ اورنگزیب، شمالی وزیرستان سے قومی اسمبلی کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔
خیبر پختونخوا میں ضم ہونے والے اس قبائلی علاقے میں پچھلے جون کے پہلے ہفتے سے دفعہ144 کا نفاذ ہے، جس کی وجہ سے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار جلسے جلوس اور ریلیاں نہیں نکال سکتے۔
پچھلے دو دن میں شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
اس سے قبل تحصیل کے ایک گائوں میں پولیٹیکل محرر کی گاڑی پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کرکے دوخاصہ داروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ محرر رحمت حسین اس حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔