Sidra Dar is a multimedia journalist based in Karachi, Pakistan.
پاکستان میں 2022 میں آنے والے بدترین سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے تھے۔ ان میں سے بہت سے لوگوں کی زندگیاں اب تک معمول پر نہیں آ سکی ہیں۔ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے سندھ میں متاثر ہونے والے لوگوں کی زندگیاں کیسے بدل گئی ہیں؟ دیکھیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس ڈاکیومینٹری میں۔
عالمی تنظیموں کی جانب سے بڑھتے دباؤ اور خواتین اور بچوں کے ساتھ نرمی برتنے کی اپیل پر حکومت کا مؤقف ہے کہ ان کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوپہلے سے ہی سختی سے احکامات دیے گئے ہیں کہ وہ خواتین اور بچوں کے ساتھ احترام سے پیش آئیں۔
پاکستانی حکومت کی جانب سے غیر قانونی مہاجرین کے لیے رضاکارانہ انخلا کا وقت 31 اکتوبر کو اختتام پذیر ہو چکا۔ ستمبر میں دی جانے والی اس ایک ماہ کی مہلت کے دوران ہزاروں افغان پناہ گزینوں نے افغانستان نقل مکانی کی۔
کراچی کی افغان بستی کے حفیظ اللہ 35 برس سے پاکستان میں مقیم تھے جو اپنے آبائی وطن افغانستان واپس لوٹ رہے ہیں۔ وہ اپنی برسوں کی محنت اور چلتا ہوا کاروبار چھوڑ کر جانے پر مجبور ہیں۔ حفیظ اللہ کی روداد سنیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
حکومتِ پاکستان کی جانب سے ملک میں مقیم غیر قانونی مہاجرین کو وطن واپس جانے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز ہے۔ ایسے میں کئی برسوں سے پاکستان میں رہائش پذیر بہت سے افغان پناہ گزین اپنا گھر بار چھوڑ کر فوری طور پر افغانستان جانے پر مجبور ہیں۔ کراچی سے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ۔
آغا محمد گزشتہ 20 برسوں سے کراچی میں رہ ہے ہیں۔ اب وہ اپنے چھ بچوں کے ساتھ واپس افغانستان جا رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ کم ازکم افغانستان میں تھوڑا سکون تو ہوگا کہ انہیں کوئی تنگ کرنے والا نہیں ہوگا۔ سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی رپورٹ دیکھیے۔
پچاس سالہ جنت بی بی، 35 برس بعد پاکستان سے افغانستان واپس لوٹ رہی ہیں۔ جب وہ اپنے خاندان کے ہمراہ ہجرت کر کے پاکستان آئی تھیں تو ان کی عمر 15 برس تھی۔ آج وہ اپنے آٹھ بچوں کے ہمراہ ایسے وطن جارہی ہیں جو ان کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کے لیے بھی اجنبی ہے۔
کینسر کا نام سنتے ہی ذہن میں آنے والا پہلا خیال یہی آتا ہے کہ مریض کے پاس اب کتنا وقت ہے؟ یہ سوال جہاں مریض کے اہلِ خانہ کو جھنجھوڑ دیتا ہے وہیں وہ لوگ جن کا مریض سے کوئی نہ کوئی تعلق ہوتا ہے وہ اس طرح کے بہت سے سوالات متاثرہ خاندان کے سامنے پیش کردیتے ہیں۔
دنیا بھر میں ہر سال اکتوبر کا مہینہ بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کے لیے منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس مرض سے ہر سال لگ بھگ 40 ہزار خواتین جان سے جاتی ہیں۔ اسی مہینے کی مناسبت سے بریسٹ کینسر سروائیورز کی کہانی سنیے سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان میں ان دنوں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ لیکن ان گرفتاریوں میں بہت سے ایسے مہاجرین کو بھی پکڑا جا رہا ہے جن کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں۔ پائندہ نبی بھی ان ہی میں سے ایک ہیں جنہیں پولیس نے تین بار گرفتار کیا۔ ان کی کہانی سنیے۔
شام ڈھلنے کو تھی اور ہم اس بستی سے نکل رہے تھے۔ ناردن بائی پاس پر کھڑے پولیس اہلکار کچھ موٹر سائیکل سواروں کو روکے پوچھ گچھ کر رہے تھے لیکن ان میں کوئی بھی افغان مہاجر نہیں تھا۔ میں سوچ رہی تھی کہ کب تک وہ خوف کے مارے گھروں میں چھپ کر بیٹھے رہیں گے؟
سندھ کے نگراں وزیرِ داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے افغان مہاجرین کی گرفتاریوں کے معاملے پر کہا ہے کہ ہم صرف ان افراد کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں جو پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی انہیں پناہ دیتا ہے تو اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
پاکستانی حکومت کا موقف تھا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف کاروائیوں اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان ہی حالات کے پیش نظر حکومت پاکستان نے ملک میں موجود غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے والوں اور جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے سبب کراچی میں ان دنوں افغان شہریوں کی گرفتاریاں جاری ہیں۔ حکومتِ پاکستان کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں غیر قانونی طریقے سے پاکستان آنے والوں کی ہو رہی ہیں۔ تاہم زیرِ حراست بہت سے افغان شہری ایسے بھی ہیں جن کے پاس قانونی دستاویز موجود ہے۔
مس یونیورس کے لیے پاکستانی ماڈل کا انتخاب: 'ایسا کچھ نہیں کروں گی جس سے ملک پر بات آئے' مس یونیورس پاکستان: 'اس مقابلے کے بعد بہت سے لوگوں کی غلط فہمیاں دور ہوجائیں گی'
کراچی سے تعلق رکھنے والے شاہد ہارون گزشتہ 30 سے 35 برسوں سے پان کا کیبن چلا رہے ہیں۔ شاہد کہتے ہیں کہ پہلے وہ چھ گھنٹے کام کرتے تھے اب مزید 12 گھنٹے کام کر کے بھی گھر کا گزر بسر نہیں کر پا رہے۔ وائس آف امریکہ کی خصوصی سیریز 'جیئیں تو کیسے' میں شاہد کی مشکلات سنیے انہی کی زبانی۔
ایچ آر سی پی کے مطابق اس رپورٹ کو مرتب کرتے ہوئے ان علاقوں میں موجود وکیلوں، سماجی کارکنان، متاثرہ افراد، پولیس، سیاسی شخصیات، صحافیوں، طلبہ، سول سوسائٹی کے افراد سے ملاقاتیں بھی کی گئیں۔
ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی گراوٹ کو روکنے کے لیے حکومتی اقدامات کے بعد روپے کی قدر میں ٹھہراؤ آ رہا ہے۔ ماہرینِ معیشت کا کہنا ہے کہ حکومتی کریڈ ڈاؤن کے نتیجے میں غیر قانونی کرنسی ڈیلرز انڈر گراؤنڈ چلے گئے ہیں جس سے کئی ماہ بعد اوپن مارکیٹ میں استحکام دیکھنے کو ملا ہے۔
کسی بھی مسلمان کے لیے حج اور عمرے جیسی عبادات کی ادائیگی دیرینہ خواہش ہوتی ہے۔ خواتین محرم کے بغیر عمرہ کی ادائیگی کے دوران کن باتوں کا خیال رکھیں، ہم اپنی نمائندہ سدرہ ڈار کے تجربات کو قارئین کی رہنمائی کے لئے پیش کر رہے ہیں۔
گلشن حدید میں قائم اس نجی اسکول کے پرنسپل پر الزام ہے کہ اُنہوں نے خواتین اسٹاف کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ پولیس نے ملزم کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
مزید لوڈ کریں