پاکستانی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نصر‘ سے موسوم یہ میزائل انتہائی درستگی سے ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور اس میں یہ صلاحیت بھی موجود ہے کہ داغے جانے کے بعد فضا میں بھی اس کا رخ ضرورت کے مطابق بار بار تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
پیر کے روز افغانستان کے دارالحکومت کابل ہونے والے ٹرک خودکش دھماکے میں دو غیر ملکیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے ایک امریکی اور ایک بھارتی شہری تھا۔
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ مذاكرات میں حالیہ تعطل کی بنیادی وجہ امریکہ کا یہ اصرار ہے کہ طالبان افغان حکومت سے براہ راست بات چیت کریں، جس سے طالبان انکار کرتے آئے ہیں۔
یہ دھماکہ منگل کی رات شورش زدہ علاقے میوند میں ہوا جہاں باغی طالبان نے افغان نیشنل آرمی کے مرکز تک دو کلومیٹر لمبی سرنگ کھود کر دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔
فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے راولپنڈی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک طویل عرصے سے افغانستان کے سیاسی حل کے لیے آواز اٹھا رہا ہے اور امریکہ کا شروع کیا ہوا امن عمل تیز ہوتا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی ادارے کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے متاثرہ پاکستانی، جس کے وجہ سے ایڈز کا مہلک مرض موت کا باعث بنتا ہے، بھی بڑھ رہا ہے، ایسے میں جب زندگی بچانے کا علاج دستیاب ہے
مغربی صوبے فرح کے عہدے داروں نے بتایا کہ ایران کی سرحد کے قریب طالبان نے افغان پولیس کی ایک چوکی پر حملہ کر کے 22 اہل کاروں کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک ہونے والوں میں چوکی کا سربراہ بھی شامل تھا۔
پاکستانی اور چینی اہلکاروں نے بتایا ہے کہ اس مرحلے پر سی پیک کو وسعت دینے اور جغرافیائی لحاظ سے فروغ دینے، اور پاکستان کے مغربی علاقے اور خشکی سے محصور افغانستان تک پھیلانے کے کام کی جانب دھیان دیا جا رہا ہے
جمعرات کے روز روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ ایسے ہیلی کاپٹرز جن کی کوئی شناخت نہیں تھی، افغانستان کے شمالی صوبے سر پل میں دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے ایک دھڑے کی مدد کے لیے فوجی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
صوبہٴ بغلان میں، جہاں یہ حملہ ہوا، ایک سکیورٹی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں ’افغان نیشنل آرمی‘ کے 31 فوجی اور نو پولیس والے شامل ہیں
ادھر، ایک ٹوئیڑ بیان میں، پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے خود کش حملے کی ’’شدید مذمت‘‘ کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس اور ہمدردی کیا ہے۔ ترجمان نے کہا ہےکہ ’’دکھ کی اِس گھڑی میں، پاکستان افغان حکومت اور افغان عوام کے ساتھ ہے‘‘
اسلام پسند افغان باغی گروپ طویل عرصے سے واشنگٹن کے ساتھ براہ راست مذاكرات کے لیے کہہ رہا ہے۔ طالبان کا إصرار ہے کہ افغانستان سے تمام امریکی اور نیٹو فوجیوں کے انخلا کا اختیار امریکہ کے پاس ہے نہ کہ افغان حکومت کے پاس۔
فوج کے ترجمان، میجر جنرل آصف غفور نے جمعے کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ ’’پاکستان افغانستان میں امن کا متمنی ہے۔ اس ضمن میں پاکستان دیگر تمام فریق کے ساتھ حتی الوسع تعاون کر رہا ہے‘‘
رائے عامہ کے تازہ ترین جائزوں کے مطابق، انتخابی مہم میں اُن کی جماعت یا تو مسلم لیگ ن سے آگے ہے یا پھر تھوڑی سی پیچھے۔ عمران خان کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے کہیں آگے ہے، جو کسی وقت طاقت ور ترین قومی سیاسی پارٹی ہوا کرتی تھی
اہلکاروں نے جمعرات کے روز اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ صوبہٴ تخار کے خواجہ گھر ضلعے میں علی الصبح ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں سرکشوں نے ’افغان نیشنل آرمی‘ کی تنصیب کے سارے فوجی آلات پر قبضہ کرلیا
اس کانفرنس میں روس، چین اور ایران کی خفیہ ایجنسیوں کے اعلیٰ عہدے داروں نے شرکت کی اور ان کی توجہ کا مرکز خاص طور پر شورش زدہ ملک افغانستان میں داعش کے قدم جمانے کی کوششیں تھیں۔
چینی سفارت کار کہنا تھا کہ یہ دونوں ملکوں کا مفاد اپنے عوام کی بھلائی کے پیش نظر اقتصادی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے میں ہے ، بجائے اس کے کہ وہ اپنے وسائل روایتی اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر صرف کر دیں۔
ہفتے کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں شدت پسند تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، جسے پاکستانی طالبان کے نام سےبھی جانا جاتا ہے، کہا ہے کہ اُس کی قیادتی شوریٰ نے مفتی نور ولی محسود کو گروپ کا سربراہ نامزد کیا ہے جب کہ مفتی مزاہم کو اُن کا معاون مقرر کیا ہے
حملہ شمالی وزیرستان کے سرحدی ضلعے میں ہوا، جس کے بعد حملہ آوروں اور پاکستان کی سلامتی افواج کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا۔ فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جوابی کارروائی میں پانچ دہشت گرد ہلاک ہوئے، جب کہ چوکیوں پر قبضے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا
بقول اُن کے، ’’اگر افغان گتُھی سلجھانے کے لیے امریکی حکام واقعی پرامن حل میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو وہ فوری طور پر مذاکرات کی میز کی جانب آئیں تاکہ یہ (ملک پر قبضے کا) المیہ ختم ہو، جس کےتباہ کُن اثرات امریکی اور افغان عوام کو نقصان پہنچا رہے ہیں، جسے بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکے‘‘
مزید لوڈ کریں