شہر کے ہائی سیکیورٹی زون گرین ویلج کمپلکس پر حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی۔ اس علاقے میں غیر ملکی کمپنیوں اور امدادی اداروں کے دفاتر اور رہائش گاہیں ہیں۔
حملے میں ہلاک ہونے والے امریکی کی شناخت 55 سالہ مینو پال کیمل سن کے طور پر ظاہر کی گئی ہے جو حملے کے وقت کابل کے فرسٹ مائیکروفنانس بینک میں کام کر رہا تھا۔
بھارت نے بھی تصدیق کی ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں اس کا ایک شہری شامل تھا۔ بھارت کے سفارت خانے کی طرف سے منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں حملے کو دہشت گردی کی ایک ہولناک اور سفاکانہ کارروائی قرار دیا گیا ہے۔
افغانستان کی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خودکش حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت 100 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے جن میں اکثریت افغان باشندوں کی تھی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی سیکیورٹی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبان کمپلکس کے قریب کوڑا کرکٹ اٹھانے والے ایک ٹرک کو اڑانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں باردو بھرا ہوا تھا۔
طالبان نے کہا ہے کہ اس کے پانچ ارکان نے حملے میں حصہ لیا۔ طالبان کے مطابق حملے میں ایک ایسے مقام کو نشانہ بنایا گیا جو غیر ملکی انٹیلی جینس کا مرکز تھا۔ طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ جب کہ افغان حکومت کے عہدے داروں نے چار ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ ایک خودکش بمبار نے باردو سے بھرے ٹرک کو گرین ویلج کے قریب دھماکے سے اڑا دیا جس کے بعد ہتھیاروں سے مسلح چار عسکریت پسند احاطے میں داخل ہو گئے۔
طالبان کے دعوے میں کہا گیا ہے کہ حملے میں افغان فوج سے منحرف ہو کر طالبان کی صفوں میں شامل ہونے والا ایک فوجی بھی شامل تھا۔
یہ دھماکہ ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد افغانستان کے مفاہمتی عمل کی بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک روز کے بعد کابل پہنچنے تھے۔