روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان میں عالمی کپ کی تیاریاں جاری

فائل فوٹو

عالمی کپ کرکٹ کے لیے دو روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان میں تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔

اگلے مہینے کی 5 تاریخ سے ان میں مزید تیزی آجائے گی اور یہ تیاریاں عروج پر پہنچ جائیں گی جب کہ 16 جون وہ تاریخی دن ہوگا جب دونوں حریف آستین چڑھا کر، جیت کا عزم لیے ایک دوسرے کے مدِ مقابل میدان میں اتریں گے۔

اب تک ہونے والے میچز کا تجزیہ کریں تو دونوں ممالک کے فینز کے لیے یہ 'ٹاکرا' فائنل سے زیادہ اہم ہوتا ہے۔ بھارت میں جیت کے لیے خصوصی پوجا پاٹ اور کروڑوں کی 'بیٹنگ' یا سٹہ کھیلنے کے الزامات سامنے آتے رہے ہیں۔

فائل فوٹو

پاکستان میں بھی خصوصی دعائیں، منتیں اور صدقے کی نیتیں، دلچسپ انداز میں پیش گوئیاں اور چہ میگوئیاں، دونوں ٹیموں کے مقابلے کو اور زیادہ دلچسپ بنا دیتی ہیں۔

بھارت اور پاکستان نے ابھی تک ورلڈ کپ کے لیے اپنے اسکواڈ کا اعلان نہیں کیا۔ لیکن کون سا کھلاڑی سلیکٹ ہوگا اور کون سا نہیں، اس پر بھی بڑی بڑی شرطیں اور اندازے لگنے لگے ہیں۔

قرعہ کسی کے بھی نام کھلے یا ہما کسی بھی کھلاڑی کے سر پر بیٹھے، اسکواڈ کے اعلان کی حتمی تاریخ طے ہے۔

اسکواڈز کا اعلان

قواعد کے مطابق تمام ٹیموں کو 23 اپریل تک ہر صورت اپنے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کرنا ہوگا۔

اس سلسلے میں نیوزی لینڈ کی جانب سے ابتدا ہوچکی ہے اور اس نے سب سے پہلے اپنے اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی قومی سلیکشن کمیٹی نے 23 ممکنہ کھلاڑیوں کو فٹنس ٹیسٹ کے لیے طلب کرلیا ہے۔ فٹنس ٹیسٹ لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں 15 اور 16 اپریل کو ہوں گے۔

ٹیسٹ کے بعد ہی 18 اپریل کو پاکستانی اسکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔

فٹنس ٹیسٹ کے لیے بلائے گئے کھلاڑیوں میں سرفراز احمد، عابد علی، آصف علی، بابر اعظم، فہیم اشرف، فخرزمان، حارث سہیل، حسن علی، عماد وسیم، امام الحق، جنید خان، محمد عباس، محمد عامر، محمد حفیظ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود، شعیب ملک، عثمان شنواری اور یاسر شاہ شامل ہیں۔

اسکواڈ انہی میں سے 15 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگا جو 23 اپریل کو انگلینڈ روانہ ہوں گے۔

بھارت اب تک دو مرتبہ اور پاکستان ایک بار عالمی کپ جیت چکا ہے۔ بھارت نے 1983ء اور 2011ء کے ایونٹس اپنے نام کیے تھے جب کہ پاکستان نے یہ تاریخی ایونٹ 1992ء میں جیتا تھا۔

اس بار کے ورلڈ کپ میں بھارت اپنا پہلا میچ جنوبی افریقہ سے 5 جون کو جب کہ پاکستان 31 مئی کو ویسٹ انڈیز سے کھیلے گا۔

ایونٹ کی تفصیلات

ایونٹ میں کل دس ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں: آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، ویسٹ انڈیز اور افغانستان۔

ایونٹ کے دوران کل 45 لیگ میچز ہوں گے جن میں ہر ٹیم کو ایک ایک میچ آپس میں کھیلنا ہوگا، ٹاپ 4 قرار پانے والی ٹیموں کے درمیان 9 اور 11 جولائی کو 2 سیمی فائنلز ہوں گے جب کہ فائنل 14 جولائی کو کھیلا جائے گا۔

ایونٹ کا سب سے اہم لیگ میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان اتوار 16 جون کو کھیلا جائے گا۔ بھارت کے دیگر میچز کا شیڈول کچھ اس طرح سے ہے:

9 جون کو آسٹریلیا، 13 جون کو نیوزی لینڈ، 22 جون کو افغانستان، 27 جون کو ویسٹ انڈیز، 30 جون کو انگلینڈ، 2 جولائی کو بنگلا دیش، 6 جولائی کو سری لنکا سے مقابلہ ہوگا۔

تمام میچ بھارت کے مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر ڈھائی بجے کھیلے جائیں گے۔

پاکستان کے میچز کا شیڈول

پاکستان کا 31 مئی کو ویسٹ انڈیز، 3 جون کو انگلینڈ، 7جون کو سری لنکا، 12 جون کو آسٹریلیا، 16 جون کو بھارت، 23 جون کو جنوبی افریقہ، 26 جون کو نیوزی لینڈ، 29 کو افغانستان اور 5 جولائی کو بنگلہ دیش سے مقابلہ ہوگا۔