اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ عالمی ادارے کے خصوصی تفتیش کار تھامس کوئنٹانا نے بدھ کو برما کے بدنامِ زمانہ ان سیِن جیل کا دورہ کرکے وہاں موجود سیاسی قیدیوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
کونئنٹانا کو اقوامِ متحدہ کی جانب سے برما میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اپنے حالیہ دورے کے دورے کوئنٹانا برما کی جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی سے بھی ملاقات کریں گے جن سے انہیں ان کے گزشتہ دوروں کے دوران ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
برما میں اقوامِ متحدہ کے ترجمان آئے ون نے 'وائس آف امریکہ' کی برمی سروس سے گفتگو کے دوران بتایا کہ سوچی سے ملاقات سے قبل کوئنٹانا نے اِ ن سین جیل کا دورہ کیا جہاں برما کے دو ہزار سیاسی قیدیوں میں سے بیشتر کو رکھا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تفتیش کار جیل کے اسپتال اور روحانی مرکز گئے اور وہاں موجود کم از کم سات قیدیوں سے گفتگو کی۔
کوئنٹانا اتوار کو برما پہنچے تھے اور امکان ہے کہ جمعرات کو واپسی سے قبل وہ اپنے حالیہ دورے کے نتائج کا اعلان کریں گے۔
عالمی ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کار کو ان تمام سیاسی قیدیوں سے ملنے کی اجازت دی گئی جن کا انہوں نے نام لے کر ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔ تاہم ترجمان نے ان قیدیوں کی صورتِ حال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔