متحدہ عرب امارات نے پاکستان کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امارات کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ابو ظہبی ترقیاتی فنڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ رقم آئندہ چند روز میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو منتقل کردی جائے گی۔
ابو ظہبی ترقیاتی فنڈ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی مالی معاونت کی بنیاد دونوں ملکوں کے عوام اور دونوں دوست ملکوں کے درمیان موجود تاریخی تعلقات ہیں اور یہ معاونت تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی خواہش کی عکاسی کرتی ہے۔
متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہم کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے مشکل حالات میں "نہایت فراخ دلی سے پاکستان کا ساتھ دینے پر" متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں امارات کے اس اقدام کو دونوں ملکوں کے درمیان دوستی اور کئی دہائیوں پر محیط تعلقات کا عکاس قرار دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستان کو تین ارب ڈالر کی فراہمی کا اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان نے بیرونی ادائیگیوں کے توازن کے بحران سے نمٹنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ساتھ دوست ممالک سے بھی مالی اعانت کی درخواست کر رکھی ہے۔
پاکستان کو اس وقت 12 ارب ڈالر کے مالیاتی خسارے کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے پاکستان نے دوست ملکوں کے علاوہ آئی ایم ایف سے بھی بیل آؤٹ پیکج کی درخواست کی ہے۔
اس سے قبل رواں سال اکتوبر میں سعودی عرب نے پاکستان کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے کے لیے پاکستان کو تین ارب ڈالر فراہم کرنے اور اسے تین ارب ڈالر کا تیل مؤخر ادائیگی پر فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اس اتفاقِ رائے کے تحت پاکستان کو اب تک سعودی عرب سے دو ارب ڈالر موصول ہوچکے ہیں جب کہ مزید ایک ارب ڈالر آئندہ چند ہفتوں کے دوران ملنے کی امید ہے۔